یمن

یمنی شہری آبادی پر سعودی اتحاد کی ہوائی بمباری ، بارہ یمنی شہید اور زخمی

شیعت نیوز : امیر ترین مسلم ملک سعودی عرب کی جانب سے غریب ترین مسلم ملک یمن پر ہونے والی تازہ ترین ہوائی بمباری میں کم از کم 4 بیگناہ یمنی شہری شہید جبکہ 8 شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جارح سعودی فوجی اتحاد کے لڑاکا طیاروں کی جانب سے یمنی صوبے الضالع کے علاقے شلیل کی شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

عرب نیوز چینل المسیرہ کے مطابق شہید ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے جبکہ سعودی بمباری سے متعدد بچے بھی زخمی ہوئے ہیں۔ جارح سعودی فورسز کی جانب سے یمنی صوبے الجوف کے الخنجر نامی علاقے پر بھی ہوائی بمباری کی گئی ہے۔

یمنی ذرائع کے مطابق سعودی جنگی اتحاد نے پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران صوبہ الحدیدہ میں جنگ بندی کی ننانوے بار خلاف ورزی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق کی مسلح افواج کا امریکی فوجیوں کے انخلا پر زور

واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ اور اسرائیل کی حمایت سے اور اپنے اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔

دوسری جانب امریکہ اور اسرائیل نواز آل سعود کی حکومت نے یمن کے نہتے عربوں پر گذشتہ 5 برس سے وحشیانہ اور ظالمانہ جنگ مسلط کررکھی ہے ۔

برطانوی اخـبار انڈپینڈنٹ نے یمن کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کے نہتے عرب مسلمانوں کو سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ کے ساتھ ساتھ اب قحط اور کورونا وائرس کا بھی سامنا ہے۔

برطانوی اخبار کے جائزے کے مطابق یمن کی آدھی آبادی کا انحصار غیر ملکی غذائی اشیاء پر ہے کورونا وباء کے پھیلنے کے بعد یمن کی صورتحال مزید پیچیدہ اور بحران سے دوچار ہوگئی ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے اختتام تک 2 ملین 400 یمنی بچوں کے قحط میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہے۔ بین الاقوامی امدادی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ یمنی عوام کو غذائی قلت کا سامنا ہے۔

ادھر سعودی عرب کے جنگی طیارے شہری آبادی پر بمباری کے علاوہ یمن کے زرعی کھیتوں کو بھی وحشیانہ بمباری کے ذریعہ تباہ کررہے ہیں اور یمنی بچوں اور عورتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جب کہ ان کے یہ اقدامات بین الاقوامی قوانین کی سخت خلاف ورزی شمار ہوتے ہیں اور ان جرائم کی تمام ذمہ داری جارح قوتوں اور عالمی برادری پرعائد ہوتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button