حوزہ علمیہ قم، تشیع کا ستون اور اسلام کا ترجمان ہے: آیت اللہ اعرافی
نہج البلاغہ کی تعلیم اور ۱۴ نئے علمی منصوبے حوزہ کی پیشرفت کی ضمانت ہیں

شیعیت نیوز : سربراہ حوزہ علمیہ ایران آیت اللہ علی رضا اعرافی نے قم میں مدارس علمیہ کے مدیران سے خطاب میں نہج البلاغہ کی تعلیم کو عصرِ حاضر کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ حوزہ کی پیشرفت کے لیے ۱۴ نئے علمی اور تحولی منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قائد انقلاب اسلامی نے امسال نہج البلاغہ پر خاص توجہ دینے کی تاکید کی ہے، لہٰذا مدارس اور مراکز میں طلاب کے لیے اس کتاب کے فکری و اخلاقی مضامین سے انس بڑھانا ضروری ہے تاکہ وہ دین کے حقیقی معارف سے بہرہ مند ہوں۔
آیت اللہ اعرافی نے حوزہ علمیہ کو ’’تشیع کا ستون‘‘ اور اسلام کا حقیقی ترجمان قرار دیا اور کہا کہ قم کی درخشندگی ایک الٰہی اعجاز ہے جس نے دورِ زوالِ دین میں دنیا کو دکھایا کہ اسلام زندہ ہے اور معاشرے کی رہنمائی کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حزب اللہ لبنان کو غیر مسلح کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہوگی، شیخ نعیم قاسم
انہوں نے اس موقع پر ۱۴ نکات پر مشتمل نئے منصوبے بھی پیش کیے:
-
درس خارج فقہ کے تکمیلی دورے کا انعقاد۔
-
دروسِ آزاد (تفسیر، فلسفہ، کلام وغیرہ) کا احیاء۔
-
تحقیقی دروس کا آغاز برائے سطوح عالی۔
-
مدرسہ آزاد اور ارتقاء کی پالیسی۔
-
سطوح عالی کی اصلاحات۔
-
پورے نظامِ تعلیمی کا بازخوانی۔
-
طلاب کے لیے تعلیمی رہنمائی (ہدایت علمی)۔
-
سطح خاص "ویژه” یعنی سطح چہارم سے بالاتر کورسز۔
-
نخبگان و باصلاحیت طلاب کی سرپرستی۔
-
فقہ معاصر کے مضامین کی توسیع۔
-
استاد کادر اور استاد پژوهشی منصوبہ۔
-
مدارس کی درجہ بندی (رتبہ بندی)۔
-
دوسرا پنج سالہ پروگرام۔
-
تبلیغی مراکز اور علمی سرگرمیوں کی تقویت۔
انہوں نے مزید کہا کہ "قرارگاه بلاغ مبین” جیسے تبلیغی منصوبے کامیاب تجربات ہیں، جن کے ذریعے صرف رمضان میں ہی ۴۰ ہزار سے زائد تبلیغی اعزام عمل میں آئے۔
سربراہ حوزہ علمیہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یہ سب اقدامات اس بات کی ضمانت ہیں کہ حوزہ اپنی تاریخی اور الٰہی ذمہ داری کو مزید شفاف اور مؤثر انداز میں انجام دے گا اور آئندہ بھی امت کا فکری و معنوی قائد رہے گا۔