مقبوضہ فلسطین

صیہونی آبادکاروں نے البیرہ میں مسجد کو آگ لگا دی، فتح کے رہنما کا قتل

شیعت نیوز : اسرائیلی آبادکاروں نے سوموار کی صبح  رام اللہ ضلع میں البیرہ شہر میں مسجد کو آگ لگا دی اور اسکی دیوار پر نسل پرستانہ فقرات لکھ دئیے۔

مقامی ذرائع نے کہا کہ آبادکار رات کے وقت البیرہ شہر میں گھسے اور مسجد کے کچھ حصوں کو آگ لگانے سے پہلے مسجد کی دیواروں کو عربوں اور مسلمانوں کے خلاف نسل پرستانہ جملوں سے بھر دیا۔

البیرہ کے فلسطینی رہائشی جائے وقوعہ پر پہنچے  اور انہوں نے آگ کو 2016 میں کھولی جانے والی مسجد  کے بڑے حصے تک پہنچنے سے پہلے اس پر قابو پالیا۔

فلسطین کی وزارت اوقاف اور مذہبی امور نے اس آتشزدگی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے اسرائیل کی نسل پرستانہ اور بنیاد پرست ذہنیت کو بے نقاب ہو گئی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں : کیا رضی اللہ عنہ کے مزار کا انہدام بے حرمتی و گستاخی نہیں!؟

مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کی مساجد کو آگ لگانے کے واقعات میں حالیہ برسوں میں قابل ذکر اضافہ دیکھا گیا ہے۔ تاہم ، قابض صیہونی حکام کی جانب سے  ان  واقعات کی تحقیقات شاذ و نادر ہی ہوتی ہیں۔

دوسری طرف فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٹی فورسز نے گذشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے میں تحریک فتح کے ایک مقامی رہنما کو گولیاں مار کرقتل کردیا۔

رپورٹ کے مطابق غرب اردن کے شمالی شہر سے تعلق رکھنے والے فتح کے رہنما اور بلاطہ میں جماعت کے سیکرٹری جنرل عماد دویکات کو سپر مارکیٹ کھولنے کے بعد پیدا ہونے والے تنازع کے دوران گولیاں مار کرقتل کردیا گیا۔ فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

فتحاوی رہنما کے قتل کے بعد بلاطہ شہر میں شہریوں میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی۔ شہریوں نے ٹائر جلا کر اور رکاوٹیں کھڑی کرکے تمام سڑکیں بلاک کردیں اور قاتل سیکیورٹی اہلکاروں کو گرفتار کرنے اور ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

ادھر نابلس گورنری کے گوگورنر میجر جنرل ابراہیم رمضان نے بتایا کہ ہمیں یہ اطلاع ملی ہے کہ تحریک فتح‌ کے ایک مقامی سیکرٹری عماد الدین دویکات پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں‌مارے گئے ہیں۔ ہم اس واقعے کی مکمل تحقیقات کرائیں گے۔ انہوں نے عماد کےقتل کو افسوسناک واقعہ قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button