مقبوضہ فلسطین

غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کے نئے دور کا بھرپور مقابلہ کیا جائے گا۔ زیاد النخالہ

شیعت نیوز : فلسطین کی استقامتی تنظیم جہاد اسلامی کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کے نئے دور کا بھرپور مقابلہ کئے جانے پر زور دیا ہے۔

فارس نیوز کے مطابق فلسطین کی استقامتی تنظیم جہاد اسلامی کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے غزہ پر صیہونی جارحیت کی برسی کی مناسبت پر فلسطینی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیموں نے ماضی میں صیہونی جارحیت کا بھرپور جواب دیا ہے اور آئندہ بھی اسکی جارحیتوں کا ٹھوس جواب دیا جائے گا۔

غاصب صیہونی ٹولے نے دو ہزار چودہ میں غزہ میں قائم حماس اور جہاد اسلامی تنظیموں کے مراکز پر حملہ کر کے انہیں غیر مسلح کرنے کی کوشش کی تاکہ ان استقامتی تنظیموں کو ہمیشہ کے لئے غیر فعال بنایا جا سکے مگر وہ اپنے اس مقصد میں ناکام رہا۔

یہ بھی پڑھیں : بین الاقوامی نقشوں سے فلسطین کا نام مٹا دینا تاریخ کا انکار ہے۔ حازم قاسم

جہاد اسلامی کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ صیہونی دشمن نے اپنی تمام تر طاقت و توانائی کو بروئے کار لاتے ہوئے غزہ پر چڑھائی کی اورغزہ میں آنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہا اور اسے اپنی جارحیت کے جواب میں خاصا جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔

زیاد النخالہ نے فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کی دفاعی توانائیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے صیہونی دشمن کو خبردار کیا کہ جہاد اسلامی تنظیم، خطے میں طاقت کے توازن کو اپنے حق میں تبدیل کرنے کی بھرپور طاقت و توانائی رکھتی ہے۔

دوسری جانب صیہونی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی شرپسندوں کی مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ کل اتوار کو 30 یہودی طلبا اور 52 دوسرے یہودی آبادکاروں  نے فوج اور پولیس کی  فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔

رپورٹ کےمطابق اتوار کے روز اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی آباد کاروں، یہودی طلباء اور صیہونی انٹیلی جنس حکام سمیت 80 سے زائد یہودیوں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر بے حرمتی کی۔

یہودی آباد کاروں کے ہمراہ مسجد اقصیٰ پر دھاوے بولنے والوں میں اسرائیلی اسپیشل فورسز کے اہلکار بھی شامل تھے جو سنہ 1967ء سے زیر قبضہ مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوتے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کرتے رہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button