دنیا

افغانستان میں طالبان کے دہشت گردانہ حملے ناکام، 16طالبان ہلاک و زخمی

شیعت نیوز : افغانستان کے شہر غزنی اور ننگرہار میں سیکیورٹی فورسز پر طالبان کے دہشت گردانہ حملے میں 10 طالبان ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے۔

افغانستان کی وزارت دفاع نے جمعہ کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ دہشت گردانہ حملے غزنی کے اسفندی علاقے ، صوبہ غزنی کے صدر مقام اور صوبہ ننگرہار کے ضلع خوگیانی میں ہوئے۔

بیان کے مطابق اسفندی کے علاقے میں جھڑپوں میں 6 طالبان ہلاک اور تین دیگر زخمی ہوگئے جبکہ دیگر علاقوں میں 4 طالبان ہلاک اور 3 زخمی ہوئے۔

افغانستان کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ طالبان نے افغانستان کے مختلف علاقوں پر حملے کئے تاہم بھاری جانی نقصان ہونے کی وجہ سے انہیں شکست ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں : بھارت کو بڑا دھچکا، ایران نے چاہ بہار کے بعد گیس فیلڈ منصوبے سے بھی بھارت کو فارغ کردیا

افغانستان کی وزارت دفاع نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران طالبان نے ملک کے 4 صوبوں کابل، لوگر، دایکندی اور سرپل پر حملہ کیا جس کے دوران 26 طالبان ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہو گئے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں طالبان کے متعدد کمانڈر بھی شامل ہیں۔

افغانستان کی وزارت دفاع کے بیان کے مطابق ان حملوں میں طالبان کے متعدد افراد گرفتار بھی ہوئے اور ان سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔

قطر میں امریکہ اور طالبان کے مابین طے پانے والے معاہدے کے بعد سکیورٹی اہلکاروں پر طالبان کے حملے تیز ہوئے جس کی وجہ سے فریقین، امن مذاکرات پر مکمل طور پر عمل در آمد کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔

دوسری جانب افغانستان کے صدر نے ایک بار پھر طالبان کے ساتھ امن مذاکرات پر آمادگی کا اعلان کیا ہے۔

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے غزنی کے عوام کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے ساتھ اجلاس میں ملک کے مختلف علاقوں پر طالبان کے حملوں اور عوام کے قتل عام کو انسانیت سوز اور اسلام مخالف جرائم سے تعبیر کیا اور کہا کہ امن ایک الہی امر ہے اور افغان حکومت اس کی پابند ہے ۔

افغانستان کے صدر نے کہا کہ عوام جنگ سے تھک چکے ہیں اور اپنے ملک میں جنگ کے خاتمے اور امن و سلامتی کے خواہاں ہیں۔

محمد اشرف غنی نے طالبان سے مطالبہ کیا کہ وہ جنگ و خونریزی کا سلسلہ ختم کریں تاکہ عوام پورے امن و سکون اور بغیر کسی تشویش کے زندگی گزار سکیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button