دنیا

یمن: شہر الخرم کے نہتے عوام کے قتل عام پر اقوام متحدہ کا جانبدارانہ رد عمل

شیعت نیوز : یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے نے سعودی اتحاد کا نام لئے بغیر صوبے الجوف کے شہر الخرم میں شادی کی ایک تقریب پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے مارتین گریفیتس نےجمعرات کے روز سعودی اتحاد کا نام لئے بغیر یمن کے صوبے الجوف کے شہر الخرم میں شادی کی ایک تقریب پر سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سویلین افراد پر حملہ جس کی طرف سے بھی ہو عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

واضح رہے کہ یمن کے صوبے الجوف کے شہر الخرم کے قریب سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کے حملے میں 25 افراد شہید ہوئے کہ جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کا ایران ایٹمی معاہدے سے دستبرداری کا فیصلہ غلط تھا۔ جوزپ بوریل

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹینو گوتریش نے حال ہی میں سعودی عرب کی چاپلوسی کرتے ہوئے اس کا نام بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی فہرست سے نکال دیا۔

اقوام متحدہ نے اکتوبر 2017 میں یمن کے 683 بچوں کو قتل کرنے اور یمن میں درجنوں اسکولوں پر حملہ کرنے کے جرم میں سعودی عرب کا نام بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی فہرست میں ڈال دیا تھا۔

یاد رہے کہ یمن پر سعودی عرب کی جاری جارحیت کے نتیجے میں ہر سال تقریبا ایک لاکھ یمنی بچے حملوں، محاصرے، ادویات کی عدم رسائی اور ناقص غذا کی وجہ سے اپنی جان گنوا رہے ہیں۔

سعودی عرب نے امریکہ اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے ۔

سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کر دیا ہے لیکن اس کے باوجود سعودی عرب یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button