دنیا

صدر ٹرمپ کے حامیوں کی نسل پرستی مخالفین کے درمیان جھڑپیں

شیعت نیوز : امریکی صدر ٹرمپ کے حامیوں اور نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کے درمیان ایک بار پھر جھڑپوں کے خبریں موصول ہوئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں اور نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کے درمیان یہ جھگڑا اس وقت ہوا جب مظاہرین کی بڑی تعداد نے نیویارک میں ٹرمپ ٹاور کے سامنے جمع ہوکر نسل پرستی کے خلاف نعرے لگانا شروع کیے۔

مظاہرین امریکہ میں آباد سیاہ فاموں اور دیگر نسلی اقلیتوں کے حقوق اور جان کے تحفظ کو یقینی بنائے جانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے نسل پرستی اور بردہ فروشی کے بانیوں کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو جیل میں ڈالنے کی دھمکی دی ہے اور کہا ہے کہ جس نے بھی تاریخی عمارتوں، مجسموں اور وفاقی حکومت کی املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو اسے دس سال قید کی سزا دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کے جنگی بحری بیڑے میں دھماکہ اور آتشزدگی، 21 زخمی

ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں مظاہرین کی توہین کرتے ہوئے لکھا ہے کہ دائیں بازو کے انتہا پسندوں، بلوائیوں، لٹیروں اور احتجاجیوں نے کسی بھی مجسمے کو ہاتھ لگایا یا سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا تو اسے جیل میں ڈال دیا جائے گا۔

امریکی صدر اس سے پہلے بھی بارہا نسل پرستی اور بردہ فروشی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو جیل میں ڈالنے کی دھمکی دے چکے ہیں۔

پولیس کے ہاتھوں ایک سیاہ فام امریکی شہری کے قتل کے بعد سے امریکہ میں نسل پرستی اور بردہ فروشی کے خلاف وسیع پیمانے پر عوامی مظاہرے جاری ہیں اور مظاہرین نے مختلف شہروں میں نسل پرستی اور بردہ فروشی کی علامت سمجھے جانے والے امریکی رہنماؤں کے مجسموں پر حملے کیے ہیں۔

مظاہرین نے ریاست اوریگن کے شہر پورٹ لینڈ میں نصب امریکہ کے بانی اور پہلے صدر جارج واشنگٹن، تیسرے صدر تھامس جیفرسن اور امریکہ کو دریافت کرنے والے سیاح کرسٹوفر کولمبس کے مجسموں کو سرنگوں کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button