مشرق وسطی

شام: بشار الاسد کا ایران کے ساتھ اسٹریٹجک تعاون بڑھانے پر زور

شیعت نیوز : شام کے صدر نے ایران کے ساتھ اسٹریٹجک تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ دوسری طرف اقوام متحدہ میں شام کے نمائندے نےکہا کہ جنرل سلیمانی کا قتل ایک عالمی دہشت گردانہ جرم ہے۔

ان خیالات کا اظہار شامی صدر بشار الاسد نے جمعرات کے روز ایرانی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری کے ساتھ ایک ملاقات کے درمیان گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

صدر اسد نے ایران اور شام کے مابین فوجی معاہدے پر دستخط کرنے کو بھی دونوں ممالک کے مابین برسوں کے اسٹریٹجک تعاون کا نتیجہ قرار دیا۔

انہوں نے تہران اور دمشق کے درمیان فوجی اور تکنیکی تعاون کے معاہدے پر دستخط کرنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کی سطح ظاہر ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کشمیریوں کی حمایت اور بھارتی مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے پر شیعت نیوز کا فیس بک پیج بلاک

انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ شام پر دہشت گردی کے حملے، دمشق اور تہران کو نشانہ بنانے والی دشمنانہ پالیسیوں کے مقابلہ کے لئے سالوں کے مشترکہ تعاون کا نتیجہ ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ میں شام کے نمائندے نے امریکہ کے ہاتھوں شہید جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کو ایک عالمی دہشت گردانہ جرم بتایا ہے۔

حسام الدین آلا نے جمعرات کو جنیوا میں انسانی حقوق کی کونسل کی نشست میں زور دے کر کہا کہ امریکی ڈرونوں کے ذریعے جنرل سلیمانی کا قتل ایک سرکاری دہشت گردی پر مبنی جرم ہے۔

انھوں نے کہا کہ امریکہ، اسرائيل کی غاصب حکومت اور ترکی کی جانب سے فوجی کارروائيوں اور سرکاری دہشت گردی کے دوران ڈرون طیاروں کے استعمال میں اضافہ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی خاموشی اور ان اقدامات کو روکنے میں اس کی ناتوانی کے سبب ہے اور اس طرح کے اقدامات عالمی امن و سلامتی کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ہی عالمی قوانین اور بین الاقوامی معاہدوں کو بھی پامال کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ میں شام کے نمائندے نے کہا کہ شہید جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کرنے کا امریکہ کا اقدام، جو دہشت گردی سے مقابلے میں بنیادی کردار ادا کر رہے تھے، سرکاری دہشت گردی کا ایک جرم ہے اور اس جرم کے خطرات اس سے کہیں زیادہ ہیں کہ اسے قتل کی ایک عام واردات کہا جائے یا بے بنیاد بہانوں سے اس کا جواز پیش کرنے کی کوشش کی جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button