دنیا

غرب اردن کا اسرائیل سے الحاق عالمی قانون شکنی ہے۔ برطانوی وزیراعظم

شیعت نیوز : برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے مقبوضہ مغربی کنارے کی یہودی کالونیوں کو صہیونی ریاست میں شامل کرنے کے اعلان کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ غرب اردن پر اسرائیل کی خود مختاری بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ برطانیہ اسرائیل کے اس منصوبے کو کسی صورت میں قبول نہیں کرے گا۔

عبرانی اخبار یدیعوت احرونوت کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانس نے ایک اخبار میں شائع ہونے والے اپنے مضمون میں کہا ہےکہ میں پوری امید کرتا ہوں کی اسرائیل غرب اردن کے الحاق کے اعلان سے دست بردار ہوجائے گا۔ اگر اسرائیلی حکومت نے الحاق کے اعلان پرعمل درآمد کردیا تو برطانیہ اسے کسی صورت میں قبول نہیں کرےگا۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ کا سنہ 1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے عرب علاقوں کے بارے میں موقف واضح ہے۔ ان علاقوں کا مستقبل فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات میں پوشیدہ ہے۔

اسرائیل یک طرفہ طور پر فلسطینی علاقوں کے الحاق کے پروگرام پرعمل درآمد نہیں کرسکتا۔ اگر اسرائیل ایسا کرتا ہے تو اسے بین الاقوانی قانون توڑنے مترادف قرار دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی پابندیاں اور اسرائیلی جنگی جرائم انتقامی ہیں۔ عالمی عدالت انصاف

اپنے مضمون میں بورس جانسن نے لکھا کہ اسرائیل کے ایک دوست کی حیثیت سے میں مشورہ دیتا ہوں کہ تل ابیب فلسطینی علاقوں کے الحاق کے پروگرام پرعمل درآمد نہ کرے۔

دوسری جانب اسپین میں فلسطینیوں کی حقوق کی حمایت کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے اسرائیل سے الحاق کے پروگرام کےخلاف الگ الگ مقامات پراحتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق مظاہروں کا اہتمام اسرائیلی ریاست کے معاشی بائیکاٹ کی تحریک بی ڈی ایس، بارسلونا میں فلسطین ہائوس اور دیگر تنظیموں کی جانب سے کیا گیا تھا۔

بارسلونا بلدیہ کی عمارت کے باہر منعقدہ مظاہرے میں اشتراکی پارٹی، الکتلانی سوشلسٹ پارٹی، بائیں بازو کی ری پبلیکن پارٹی اور بودیمس پارٹی اور دیگر جماعتوں کے ارکان نے شرکت کی۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطینی علاقے غرب اردن اور وادی اردن کے الحاق  کے خلاف نعرے درج تھے۔ اس موقعے پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے یورپی حکومتوں اور اسین سے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی ریاست کی ہٹ دھرمی کا نوٹس لیا جائے اور اسرائیل کو فلسطینی علاقوں پرقبضے کے حوالے سے عالمی برادری کی قراردادوں اور اقوام متحدہ کے فیصلوں کا پابند بنایا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button