مقبوضہ فلسطین

صیہونی دشمن فلسطینی قوم پر تین محاذوں سے حملہ آور ہے۔ اسماعیل ھنیہ

شیعت نیوز : اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی دشمن تین محاذوں سے فلسطینی قوم پر حملہ آور ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ قضیہ فلسطین کا وجود ختم کرنے کے لیے صیہونی ریاست کی پشت پناہی کررہی ہے۔

ترکی سے نشر ہونے والے نیٹ ٹی وی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ فلسطینی قوم کے خلاف تین محاذوں اور اطراف میں پہلا محاذ سیاسی ہے۔ اس میں امریکہ اور اسرائیل دونوں برابر کے مجرم ہیں جو سیاسی جوڑ توڑ کے ذریعے فلسطینی قوم کے حقوق کی سودے بازی کررہے ہیں۔

دوسرا پہلو سیکیورٹی اور فوج کا ہے۔ اسرائیلی فوج چوبیس گھنٹے اور ہفتے کے سات دن نہتے فلسطینیوں پرطاقت کا استعمال کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : نیو یارک اور برسلز میں اسرائیل کے خلاف سیکڑوں افراد کا مظاہرہ

فلسطینی قوم غزہ کے علاقے میں تین خوفناک جنگیں دیکھ چکے ہیں۔ اسرائیل نئے ہتھیاروں کی تیاری کے بعد انہیں فلسطینیوں پر استعمال کرتا اور ان کے تجربات کرتا ہے۔ ان تین جنگوں میں ہزاروں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئےجب کہ ہزاروں کی تعداد میں مکانات تباہ ہوئے۔

اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ دشمن کی طرف سے مسلط کردہ تیسرامحاذ اقتصادی اور معاشی ہے۔ غزہ کی پٹی کے دو ملین لوگوں کا گذشتہ چودہ سال سے معاشی محاصرہ جاری ہے۔

اسرائیلی ریاست ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فلسطینی قوم کو معاشی طور پر دیوالیہ اور تباہ کرنا چاہتی ہے۔

اسماعیل ھنیہ نے فلسطینی قوم کے درمیان پائے جانے والے اختلافات کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ فلسطینی قوتوں کے باہمی اختلافات کا فائدہ صرف دشمن کو پہنچ رہا ہے۔

دوسری جانب صیہونی آباد کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں جبل حلحول کے مقما پر ایک نئی کالونی کی تعمیر شروع کی ہے۔

مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد نے جبل الحلحول پر دھاوا بولا اور پہاڑی علاقے میں ایک نئی یہودی کالونی کی تعمیر کے لیے بھاری مشینری کے ساتھ کھدائی شروع کردی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button