ایران

سلامتی کونسل ممبران نے ایران مخالف امریکی اقدام کی حمایت نہیں کی۔ تخت روانچی

شیعت نیوز : اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے مجید تخت روانچی نے قرارداد 2231 کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد کہاکہ کونسل ممبران نے یہ ظاہر کیا ہے کہ وہ اسلحے کی پابندی میں توسیع کے لیے امریکی اقدام کی حمایت نہیں کرتے ہیں۔

اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے کل رات ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ممبران نے ایک بار پھر دکھا دیا کہ وہ ایران جوہری معاہدے اور قرارداد 2231 کے نفاذ کے خواہاں ہیں اور امریکی اقدامات میں دلچسپی نہیں رکھتے اس لئے امریکہ کو چاہئیے کہ وہ ایسی قرارداد کے مسودے پر کام نہ کرے جس کے ایک بار پھر مسترد ہونے کا امکان ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کا مقصد ایران جوہری معاہدے کی تباہی ہے اور ٹرمپ نے بھی پہلے ہی کہا تھا کہ وہ اس معاہدے کو نہیں مانتے۔

یہ بھی پڑھیں : اسلحہ کی پابندی کی مدت بڑھانے پر ایران کا رد عمل سخت ہو گا۔ وزیر خارجہ محمد ظریف

مجید تخت روانچی نے کہا کہ ٹرمپ نے حالیہ سالوں کے دوران اس معاہدے کی تباہی کی بہت کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ امریکہ دنیا میں مزید تنہایی کا شکار ہوا لہٰذا ٹرمپ جوہری معاہدے کو ختم کرنے کیلئے ہاتھ پاؤں ماررہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایران جوہری معاہدے کے تحت قرار داد 2231 کے نفاذ سے متعلق سربراہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کا جائزہ لینے کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کا گزشتہ رات آغاز کیا گیا۔

منعقدہ اس اجلاس جو دنیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے آن لائن انعقاد کیا گیا، میں قرارداد نمبر 2231 کے نفاذ کی تازہ ترین صورتحال سے متعلق سربراہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کو پڑھ کر سنایا گیا۔

منعقدہ اس اجلاس کے دوران اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے تمام اراکین نے اپنے اپنے نقطہ نظروں کا اظہار کیا۔

ایرانی وزیر خارجہ اقوام متحدہ کے آن لائن اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے سلامتی کونسل کی جانب سے اقدامات اٹھانے میں تاخیر کو کثیرالجہتی اور قانونی کی بالادستی کیلئے بہت بڑا دھچکا قرار دیا۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button