دنیا

افغانستان کے صوبے ہلمند کار بم دھماکے اور راکٹ حملے میں 23 افراد ہلاک

شیعت نیوز : افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند کے بازار میں کار بم دھماکے اور راکٹ حملے میں بچوں سمیت 23 افراد جاں بحق ہوگئے۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان صوبے ہلمند کے ضلع سنگین کے زول بازار میں میلے پر 4 راکٹ فائر کیے گئے۔

حکام کا مزید کہنا تھا کہ یہ واقعہ صوبے ہلمند کے ضلع سنگین کے زول بازار میں لگے میلے کے دوران پیش آیا۔

صوبائی گورنر کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق دہشت گردوں نے زول بازار میں پہلے 4 راکٹ فائر کیے جس کے بعد اسی مقام پر دھماکے سے گاڑی کو اڑایا گیا۔

کار بم دھماکے اور راکٹ حملوں میں بچوں سمیت 23 افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ 15 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : عراقی کردستان کے صوبے دہوک میں ترکی کی فوجی مداخلت، ایک ترک فوجی ہلاک

ہلمند میں ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے جب کہ افغان طالبان نے بھی واقعے سے لاتعلقی کا اعلان کیا اور افغان سیکیورٹی فورسز کو حملے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ہلمند کا ضلع سنگین کا زیادہ تر علاقہ طالبان کے زیر کنٹرول ہے۔

افغان حکام کا کہنا تھا کہ اس بھیانک حملے میں طالبان اور داعش دہشت گردوں کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی ہلمند کے ضلع واشر میں سڑک کنارے دھماکا خیز مواد پھٹنے سے 6 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

دوسری جانب طالبان نے افغانستان کے چوتیس سیکورٹی اہلکاروں کو رہا کرنے کی خبر دی ہے۔

دوحہ میں طالبان کے دفتر کے ترجمان محمد سہیل شاہین نے اعلان کیا ہے کہ جن سرکاری سیکورٹی اہلکاروں کو رہا کیا گیا ہے ان کا تعلق کابل پولیس اور سیکورٹی اداروں سے تھا اور انہیں صوبہ بدخشان کی جیلوں میں قید کر کے رکھا گیا تھا۔

طالبان نے دو روز پہلے بھی حکومت طالبان سے وابستہ بیس قیدیوں کو رہا کیا تھا۔

درایں اثنا حکومت افغانستان کے ترجمان صدیق صدیقی نے بتایا کہ اب تک تین ہزار آٹھ سو طالبان قیدیوں کو رہا کیا جا چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button