مشرق وسطی

ہزاروں شامی شہریوں کا ترک فوج کی جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

شیعت نیوز : شام کے شمالی شہر عین العرب میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے ترک فوج کی جارحیت کے خلاف مظاہرے کئے ہیں۔

شمالی شام کے عین العرب کے باشندوں نے وسیع پیمانے پر مظاہرہ کرکے اس شہر کے جنوب مشرقی گاؤں پر ترکی کی جانب سے کئے جانے والے ڈرون حملے کی مذمت کی۔

ترکی کے اس ڈرون حملے میں تین خواتین ہلاک ہوگئیں تھیں ۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بدھ کے روز ہزاروں کی تعداد میں شامی شہریوں نے دیہی علاقے پر ترکی کے ڈرون حملے کی مذمت میں مظاہرے کئے۔

مظاہرین، شام پر ترکی کی جارحیت اور ترک فوج کے جرائم کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔

واضح رہے کہ عالمی برادری کی خاموشی کے سایے میں شام کے شمالی اور مشرقی علاقوں نیز عراق پر ترک فوج کی جارحیت کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں : انتہا پسند صیہونیوں کے ایک گروہ کے حملے میں تین افراد زخمی، زرعی زمینیں نذر آتش

دوسری جان شام کے شمال مشرقی علاقے الحسکہ کے عوام نے امریکی کانوائے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں جس کی وجہ سے امریکہ کے دہشت گرد فوجی پسپائی اختیار کرنے پر مجبور ہو گئے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق الحسکہ کے دیہی علاقے خربہ بینان کے مکینوں نے کل امریکی کانوائے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں ان پر پتھراؤ کیا اور امریکہ مخالف نعرے لگاتے ہوئے شام کی سرزمین پر غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی پر اپنی نفرت و بیزاری کا اعلان کیا۔

اس سے قبل بھی کئی بار شام کے شمال مشرقی علاقوں خاص طور سے الحسکہ کے دیہی علاقوں الدشیشہ اور القاھرہ کے مکینوں نے امریکی کانوائے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی تھیں۔

واضح رہے کہ امریکہ کئی مرتبہ عراق کے راستے شام میں بھاری ہتھیار اور جنگی ساز وسامان منتقل کر چکا ہے۔

شامی فوج نے داعش کے خاتمے کے بعد امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دیگر دہشت گرد گروہوں کے خلاف بھی کامیاب آپریشن انجام دیئے لیکن اس آپریشن میں شامی فوج کو امریکہ کے ساتھ ترک فوج کی شر پسندانہ مداخلت سے بھی روبرو ہونا پڑ رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button