عراق

عراقی عوام اور مرجعیت قابض امریکی افواج کے انخلاء پر متفق ہیں۔ عراقی پارلیمنٹیرینز

شیعت نیوز:عراقی ای مجلے المعلومہ کے مطابق متعدد عراقی پارلیمنٹیرینز نے میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ملکی سرزمین سے قابض امریکی افواج کے فوری انخلاء پر ایک مرتبہ پھر زور دیا ہے۔

اس حوالے سے عراقی پارلیمنٹ کے رکن حامد الموسوی نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ عراق کے اندر موجود امریکی فوجی دہشت گرد اور قابض ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ عراق کی اعلی دینی مرجعیت سمیت تمام مراجع دینی عراقی سرزمین سے امریکی افواج کے انخلاء پر متفق ہیں۔

حامد الموسوی نے کہا کہ عراقی عوام کی جانب سے بھی ملکی سرزمین پر امریکی فوجیوں کی موجودگی غیرقابل قبول قرار دی جا چکی ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جب تک امریکی فورسز عراقی سرزمین سے نکل نہیں جاتیں، امریکہ کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کرنا ناممکن ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اماراتی وزیرخارجہ اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کی لابنگ کررہے ہیں۔ حماس

اس حوالے سے عراقی پارلیمنٹیرینز اور پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سکیورٹی و دفاع کے رکن بدرصائغ نے بھی المعلومہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکیوں کے ساتھ مذاکرات کرنے والی عراقی ٹیم کو یہ بخوبی جان لینا چاہئے کہ عراقی سرزمین سے غیر ملکی افواج کی فی الفور اخراج کا قطعی فیصلہ پوری عوام اور عوامی نمائندوں کی جانب سے اٹھایا جا چکا ہے۔ بدرصائغ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عراقی سرزمین سے امریکی فورسز کے اخراج کا فیصلہ عراقی پارلیمنٹ کے اندر اٹھایا گیا ہے جس کو کسی طور بدلا نہیں جا سکتا۔

عراقی پارلیمنٹ کے رکن اور پارلیمنٹ میں ’’الصادقون‘‘ اتحاد کے نمائندے فاضل جابر نے بھی اس حوالے سے المعلومہ کے ساتھ گفتگو کی ہے۔ فاضل جابر نے اپنی گفتگو میں کہا ہے کہ بغداد و واشنگٹن کے درمیان ہونے والے مذاکرات کو عراقی سرزمین سے امریکی فورسز کے مکمل اخراج پر متمرکز ہونا چاہئے۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ عراقی سرزمین سے امریکیوں کا انخلاء، عراقی پارلیمنٹ میں پاس شدہ قرارداد کے مطابق ہے اور یہ مسئلہ اس قوم کی پکار ہے جو اپنی سرزمین پر ہر قسم کی غیرملکی فوج کی کھلم کھلا مخالف ہے۔

واضح رہے کہ عراقی سرزمین سے امریکی افواج کے انخلاء کے بارے میں عراقی و امریکی مذاکراتی وفود کے درمیان گذشتہ ہفتے کے دوران مذاکرات منعقد ہو چکے ہیں جبکہ اس حوالے سے عنقریب ہی مزید جلسات بھی منعقد ہوں گے۔

دوسری طرف ان مذاکرات کے حوالے سے عراقی عوامی، دینی و سیاسی حلقوں میں امریکہ کی طرف سے ممکنہ دھوکہ دہی کے حوالے سے شدید تشویش بھی پائی جاتی ہے جبکہ متعدد عراقی پارلیمنٹیرینز اس حوالے سے بارہا متنبہ کر چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button