دنیا

فرانس میں طبی عملے کے مظاہرین پر پولیس کا لاٹھی چارج اور شیلنگ

شیعت نیوز : فرانس کے دارالحکومت پیرس میں کورونا وائرس کے پیش نظر طبی عملے نے اپنی تنخواہوں اور سرکاری اسپتالوں کے ناقص انتظامات اور وسائل کی قلت کے خلاف مظاہرہ کیا۔ فرانس کی پولیس اور اس ملک کے طبی عملے کے مظاہرین کے مابین تصادم ہوا ہے۔

آئی آر آئی بی کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے ہزاروں طبی عملے نے کل پیرس اور ملک کے دیگر شہروں میں اپنی تنخواہوں اور کام کی صورتحال کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔

ہونے والے مظاہروں میں مظاہرین نے تنخواہیں بڑھانے، طبی مراکز کی بندش کی پالیسی اور اسپتالوں میں بیڈ کی تعداد گھٹانے کے خلاف احتجاج کیا۔

یہ بھی پڑھیں : اقوام متحدہ کے غیر انسانی اقدام پر ہیومن رائٹس واچ کا شدید احتجاج

خبری ذرائع کا کہنا ہے کہ فرانس کی پولیس نے طبی عملے کے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔

دوسری جانب فرانس کے تقریبا 18 ہزار افراد نے اس ملک کے طبی عملے کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پیرس میں مظاہرہ کیا اور طبی عملے کے مسائل و مشکلات کو فوری طور پر حل کرنے کا مطالبہ کیا۔

فرانس میں 14 مہینے قبل احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا اور کورونا وائرس کے پھیلنے کے بعد مظاہروں کا دائرہ وسیع ہوا۔

یہ بھی پڑھیں : ترکی کے حملوں کا کرارا جواب دیا جائے گا۔ عراق

دوسری جانب فرانس کے شہر دیجوں میں عرب نژاد اور چیچن کمیونٹیوں کے درمیان انتہائی خطرناک تصادم ہوا، عرب نژاد اور چیچن باشندوں نے ایک دوسرے پر کلاشنکوف اور آتشی اسلحہ کا آزادانہ استعمال کیا۔

تصادم کے دوران بعض نوجوان گاڑیوں کے ذریعے بھی حملہ کرنے کی کوشش کرتے رہے۔ اطلاعات کے مطابق کمیونٹیوں میں جمعہ سے جاری کشیدگی کی آگ صبح اچانک بھڑک اٹھی جو رات گئے تک جاری رہی۔

تصادم کے دوران درجنوں افراد زخمی متعدد گاڑیوں اور املاک کو جلا دیا گیا دونوں گروہ آپس میں ایک دوسرے پر حملہ آور ہوتے رہے۔ اپوزیشن لیڈر جان ماری لیپن دیجوں پہنچ گئی ہیں۔ جمعہ کے روز سے مقامی عرب نژاد نوجوانوں اور چیچن باشندوں کی آپس میں کشیدگی چل رہی تھی۔

ضلع گریسلز کے رہائشیوں کا الزام ہے کہ مقامی پولیس تماشائیوں کی طرح دیکھتی رہی اور مداخلت کرنے میں سست روی کا مظاہرہ کرتی رہی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button