دنیا

بھارتی فوج کورونا کی آڑ میں کشمیری نوجوانوں کو اذیتیں پہنچانے لگی

شیعت نیوز : مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کو کورونا کی آڑ میں کشمیری نو جوانوں کو ستانے کا نیا بہانہ مل گیا ہے۔

بھارتی فوج قرنطینہ کے نام پر وادی میں واپس آنے والے طلبہ کو طرح طرح سے ذہنی و جسمانی اذیتیں پہنچارہی ہیں۔ کورونا کی آڑ میں کشمیری نوجوانوں کو ستانے اور مشکلات کا ذکر طلبہ اور ان کے عزیز و اقارب سوشل میڈیا پر کر رہے ہیں۔

ایک طالبہ نے بتایا کہ طلبا و طالبات کو ائیرپورٹ سے فوجی گاڑیوں میں بارڈر سیکیورٹی فورس کے کیمپ لے جایا گیا اور اندر جانے سے انکار پر تشدد کیا گیا۔

بھارتی فوج پر جنسی زیادتی کے الزامات زبان زدعام ہیں اور ایسے میں طالبات کو بھی ان مراکز میں رکھنے پر والدین شدید بے چینی میں مبتلا ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : تین دن میں غیر مشروط اعلانیہ معافی مانگو ورنہ ، اشرف جلالی کو قانونی نوٹس

حال ہی میں ایک قرنطینہ مرکز میں لڑکی پر پولیس کانسٹیبل کے حملے کا واقعہ سامنے آیا تھا جب کہ قرنطینہ سینٹرز میں سہولیات اور صفائی نہ ہونے پر بھی طلبہ سے برا سلوک کیا جاتا ہے۔

دوسری طرف کورونا کے بعد وادی کے بدتر حالات کے باعث بچوں میں ذہنی امراض تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

یونیسیف کے تحت چلنے والے ایک اسپتال کے مطابق وبا کے باعث ذہنی مسائل سے دو چار 300 بچے سامنے آچکے ہیں۔

دوسری جانب بھارت میں کورونا وائرس ایک بحرانی شکل اختیار کرتا جا رہا ہے اور قریب روزانہ رکارڈ کیسز سامنے آ رہے ہیں جس نے عوام کو سخت تشویش میں ڈال دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کے معاملات میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔

مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود کی جانب سے آج بروز پیر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا انفیکشن کے سب سے زیادہ 11502 نئے کیسز سامنے آنے سے متاثرین کی تعداد 332424 تک جا پہونچی ہے۔ جبکہ اسی دوران 325 افراد کی موت کے بعد کورونا سے مرنے والوں کی تعداد بھی بڑھ کر 9520 ہو گئی۔

بھارت کے دیگر صوبوں اور شہروں کی طرح دارالحکومت نئی دہلی میں بھی کورونا وائرس کی ایک بار پھر ہولناک شکل نظر آئی اور 2225 ریکارڈ نئے کیسز سے کل متاثرین کے اعداد و شمار41 ہزار سے تجاوز کر گئے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 1327 سے تک جا پہونچی ہے۔

کووڈ- 19 نامی اس وبا کے سبب ملک اور بالخصوص دارالحکومت نئی دہلی میں بگڑتے حالات کو دیکھتے ہوئے اتوار کو وزیر داخلہ نے متعلقہ عہدے داروں کے ساتھ ایک خصوصی میٹنگ بھی طلب کی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button