عراق

ترکی کے جنگی طیاروں کی شمالی عراق کے کئی علاقوں پر بمباری

شیعت نیوز : ترکی کے جنگی طیاروں نے اتوار کو ایک بار پھر ترکی کی کردستان ورکرز پارٹی کے خلاف کارروائی کرنے کے بہانے شمالی عراق کے کئی علاقوں پر بمباری کی۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترکی کی وزارت دفاع نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کے جنگی طیاروں نے آپریشن عقاب کے پنجے کے تحت شمالی عراق کے مخمور اور سنجار علاقوں پر ترکی کی کردستان ورکرز پارٹی کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

بعض ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اس آپریشن میں ترکی کے 31 ایف 16 جنگی طیاروں نے حصہ لیا۔

یہ بھی پڑھیں : شیعہ سنی علماء کرام کا گستاخ بی بی زہرا ملعون اشرف جلالی کے بیان پر سخت رد عمل

ترکی نے گزشتہ برسوں کے دوران کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کے عناصر کی سرکوبی کے بہانے کئی بارعراق کے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی ہے۔

عراقی سرزمین پر ترکی کی جارحیت پر عراق کی حکومت اور دیگر ممالک نے سخت رد عمل ظاہر کیا۔ کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کو ترکی کی حکومت نے دہشت گرد گروہ قرار دیا ہے۔

دوسری جانب عراق کے وزیر اعظم نے ملک کی دینی مرجعیت کو دہشت گرد گروہوں منجملہ داعش کی ناکامی میں ایک اہم عنصر قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں : دہشت گردی کے خاتمے میں آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کا اہم کردار رہا۔ عراقی رہنما

عراق کے وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی کے قیام کی چھٹی سالگرہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کے فتوے نے داعش کی پیشقدمی کو روک دیا اور عراق کو تباہ و برباد کرنے اور ڈکٹیٹرشپ کے نظام کو دوبارہ لانے کے لئے اس دہشت گرد گروہ کے تمام منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔

عراق کے وزیر اعظم نے کہا کہ داعش کے خلاف جہاد کو آیت اللہ العظمیٰ سیستانی نے واجب کفائی قرار دیا اور یہ مبارک فتوی ملک کے تحفظ کی راہ میں درکار قومی جوش و جذبے اور احساس ذمہ داری کے تازہ ہونے کا باعث بنا۔

مصطفیٰ الکاظمی نے کہا کہ اسی فتوے کے بعد عراقی عوام نے میدان میں آکر بڑی کامیابیاں حاصل کیں، داعش کو بدترین شکست دی اور عراق کے سبھی شہروں کو اسکے قبضے سے آزاد کرا لیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button