مشرق وسطی

شامی وزیراعظم عماد خمیس اپنے عہدے سے مستعفی، امریکی پابندیوں کے خلاف مظاہرے

شیعت نیوز : شام کے صدر نے اس ملک کے وزیراعظم عماد خمیس کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا۔ دوسری طرف شام کے مختلف شہروں کے عوام نے امریکہ اور یورپ کی پابندیوں کے خلاف مظاہرے کئے ہیں۔

آئی آر آئی بی کی رپورٹ کے مطابق شام کے صدر بشار اسد نے شامی وزیراعظم عماد خمیس کو ان کےعہدے سے برطرف کرکے آبی وسائل کے وزیر حسین عرنوس کو شام کا نیا وزیر اعظم مقرر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراقی اہلسنت مفتی شیخ خالد الملا کا امریکی افواج کے انخلاء پر فتوی

شام کی کرنسی کی مسلسل گراوٹ وزیراعظم کی تبدیلی کا باعث بنی اس لئے کہ عوامی اور حکومتی حلقوں میں ان پر کڑی نکتہ چینی کی جا رہی تھی۔

چند ماہ کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے میں شامی لیرا کی قیمت 3 ہزار تک پہنچ چکا ہے۔ سبکدوش وزیراعظم عماد خمیس جولائی 2016 سے وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز تھے۔

دوسری جانب شام کے مختلف شہروں کے عوام نے امریکہ اور یورپ کی پابندیوں کے خلاف مظاہرے کئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : غاصب صیہونی حکومت کو اسلامی تعاون تنظیم کا انتباہ

شامی نیوز ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق شام کے قنیطرہ اور جولان صوبوں کے مظاہرین اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے اور نعرے لگا رہے تھے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی شام کے اقتصاد کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

مظاہرین، عالمی برادری سے شام کے خلاف اقتصادی پابندیاں اٹھائے جانے اور اس کے داخلی امور میں مداخلت روکنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ امریکی حکومت، رواں مہینے سے شامی حکام اور اداروں کے خلاف سزار نامی قانون نافذ کرنا چاہتی ہے۔

یورپی یونین نے بھی اٹھائیس مئی سے شام کے خلاف اپنی پابندیاں مزید ایک سال کے لئے بڑھا دی ہیں۔اس وقت شام کی دو سو تہتر شخصیات اور ستر ادارے یورپی یونین کی پابندیوں کی فہرست میں ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button