عراق

بغداد کے گرین زون (الخضرا) میں امریکی سفارت خانے کے قریب راکٹ حملہ

شیعت نیوز : عراقی فوجی ذرائع نے بتایا کہ کل بُدھ کے روز دارالحکومت بغداد میں نامعلوم افراد نے گرین زون (الخضرا) میں امریکی سفارت خانے کے قریب راکٹ سے حملہ کیا۔

عراق کے دار الحکومت بغداد کے گرین زون (الخضرا) میں امریکی سفارت خانے کے قریب کاتیوشا راکٹ سے حملہ ہوا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ راکٹ حملے کے بعد امریکی سفارت خانے کی طرف سے خطرے کے سائرن بجائے گئے۔ ابھی تک اس حملے میں جانی نقصان کے حوالے سے کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی معاشرہ آچ بھی نسل پرست معاشرہ ہے۔ امریکی پروفیسر ویلیم

عراق کے فوجی ذرائع نے راکٹ حملے کی تصدیق کی ہے۔ کسی گروپ نے ابھی تک اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

عراقی عوام اور سیاسی اور مذہبی جماعتیں ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا مطالبہ کر رہی ہیں جبکہ عراق کی پارلیمنٹ نے بھی اس ملک سے امریکہ کے دہشت گرد فوجیوں کے انخلا کا بل اکثریتی رائے سے منطور کیا ہے۔

واضح رہے کہ 3 جنوری کو امریکی دہشت گردوں نے فضائی حملہ کر کے جنرل قاسم سلیمانی، ابو مہدی المہندس اور ان کے کئی دیگر ساتھیوں کو شہید کر دیا تھا جس کے بدلے میں ایران نے 8 جنوری کو عراق میں امریکی دہشت گردی کے عین الاسد فوجی اڈے پر درجنوں میزائل داغے۔ ایران کے اس جوابی حملے میں امریکہ کو بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان ہوا۔

دوسری جانب عراق کی عوامی رضا کار فورس حشد الشعبی نے کہا ہے کہ امریکہ کے وعدوں پراعتماد نہیں کیا جا سکتا۔

عراق کی عوامی رضا کار فورس حشد الشعبی کے کمانڈر ابو مہدی الکرعاوی نے المعلومہ خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اپنے کسی بھی وعدے پر قائم نہیں رہا اس لئے حشد الشعبی امریکہ کے کسی بھی وعدے پراعتماد نہیں کر سکتا۔

ابو مہدی الکرعاوی کا کہنا تھا کہ امریکہ کیلئے اس کے مفادات سے زیادہ اور کوئی چیز اہم نہیں ہے اور وہ اپنے مفادات کیلئے ہر چیز کو قربان کرتا ہے اور اس نے کئی معاہدوں کو اپنے مفادات کی خاطر ختم کردیا اور ایران جوہری معاہدے سے امریکی انخلا اس کی ایک مثال ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button