ایران

امریکہ کی ایرانی کمانڈروں پر پابندیاں لگانا ایک سازش ہے۔ جنرل حسین اشتری

شیعت نیوز : ایرانی پولیس کے سربراہ حسین اشتری نے کہا ہے کہ سرحدی سلامتی کو مضبوط بنانے اور دہشت گردوں سے مقابلہ کرنے کیلئے نئے اقدامات کی ضرورت ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی پولیس فورس کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل حسین اشتری نے پولیس فورس کے نئے بارڈر کمانڈر کے اعزاز میں ہونے والی تقریب سے خطاب میں ایران مخالف امریکہ کی نئی پابندیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی کمانڈروں پر پابندیاں عائد کرنا ایک سازش ہے جس کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

اس موقع  پر انہوں نے کہا ک سرحدی پولیس کے ترقی یافتہ اقدامات خاص طور پر جنگی تیاریوں کو بہتر بنانا اسلامی جمہوریہ ایران کے سرحدی محافظوں کی ایک اہم ترجیح ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کے سابق سکریٹری جنرل رمضان عبداللہ شلح کا انتقال ہوگیا

جنرل حسین اشتری نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی پولیس کے کمانڈروں کے خلاف پابندیاں عائد کرنا اس بات کی علامت ہے کہ ہم صحیح راستے پر گامزن ہیں۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جدید آپٹیکل اور الیکٹرانک آلات کے استعمال کے ساتھ سمارٹ بارڈر کنٹرول، سرحدی پٹی کو کنٹرول اور اس کی نگرانی کے لئے ڈرون سہولیات کا استعمال، بحری بیڑے کو مضبوط اور میرین رائفلز کے شعبوں میں بحریہ کے جوانوں کی خصوصی تربیت دینے کی سطح کو بہتر بنانا، سامان اور منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام جملہ اقدامات ہیں جو ایران کی سرحدوں کو مضبوط اور محفوظ بنانے کے لئے اٹھائے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ امریکہ نے ایرانی عوام کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کے تسلسل میں گزشتہ مہینے کے دوران ایرانی پولیس کے بعض کمانڈروں کو اس فہرست میں شامل کیا تھا۔

دوسری جانب ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ تیل لے جانے والے ایران کے بحری جہاز وطن واپس لوٹ رہے ہیں، کہا کہ جو بے وقوف ہمارا محاصرہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے، وہ اب ایران کی طاقت سے پیدا ہونے والے محاصرے میں پھنس چکے ہیں۔

علی شمخانی نے اتوار کے روز ٹویٹ کر کے ایران کی جانب سے وینیزوئیلا کے لیے پیٹرول لے جانے والے پانچ آئل ٹینکروں کی روانگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے: ایران کے تیل ٹینکر اپنی مہم کو کامیابی سے انجام دینے کے بعد وطن واپس لوٹ رہے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ فعال استقامت کی حکمت عملی مؤثر رہی ہے اور ہمارا محاصرہ کرنے کی کوشش کرنے والے احمق، اب ایران کی طاقت سے پیدا ہونے والے محاصرے میں پھنس چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button