اہم ترین خبریںایرانشیعت نیوز اسپیشلمقالہ جات

امام خمینیؒ کی منفرد یادگار تاریخی برسی

امام خمینیؒ کی منفرد یادگار تاریخی برسی

امام خمینیؒ کی منفرد یادگار تاریخی برسی۔ امام خمینیؒ کی 31ویں برسی بہت سے حوالوں سے مختلف رہی۔ تین جون 2020ع کو جب انکے جانشین رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی خامنہ ای نے ان کی برسی کی مناسبت سے لائیو خطاب کیا توپہلی مرتبہ تہران کے اندر بھی ایرانیوں نے اسے دنیا بھر کے دیگر انسانوں کی طرح ٹی وی پر ہی دیکھا۔ کیونکہ یہ کورونا وائرس (کوویڈ 19) کو عالمی وبائی مرض پینڈیمک قرار دیے جانے کے بعد کی دنیا میں امام خمینی ؒ کی پہلی برسی تھی۔

کوویڈ 19  پینڈیمک قرار دیے جانے کے بعد پہلی برسی

اس لئے حفاظتی تدابیر کے پیش نظر اس برسی پر عوامی اجتماع منعقد نہیں ہوا۔ حالانکہ ایرانی حکومت نے عید الفطر کے بعد سے حرم امام رضا علیہ السلام اور دیگر امام زادگان کے مزارات کو زائرین کے لئے کھول دیا تھا۔ حفاظتی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے برسی کا اجتماع کرنا ممکن تھا۔ لیکن دانستہ طور پر اس سے اجتناب برتا گیا۔

 

قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد پہلی برسی

یہ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد کی دنیامیں امام خمینیؒ کی پہلی برسی تھی۔ بیت المقدس پر اسرائیل کے غیر قانونی قبضے سمیت پورے مقبوضہ یروشلم کو امریکا کی جانب سے رسمی طور پر اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد یہ امام خمینیؒ کی پہلی برسی تھی۔

قدرت خدا کی کہ اس برسی سے پہلے عالمی سامراج امریکا کی ذلت و رسوائی کا آغاز خود امریکی شہروں سے ہوا۔ کورونا وائرس کے بہانے ایران کو بدنام کرنے والے امریکا کو لینے کے دینے پڑگئے۔ جب ایران میں حرم امام رضا ع کے در زائرین کے لئے کھولے جارہے تھے تب امریکی شہری اپنے ملک میں نسل پرستانہ تعصبات کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کے لئے پر تول رہے تھے۔

امریکی سفید نسل پرستی کی مذمت

جو کچھ امام خمینیؒ نے عالمی سامراج (استکبار و استعمار) امریکا سے متعلق فرمایا تھا، امریکی شہری اسی موقف کو دہراتے دکھائی دے رہے تھے۔ امریکی حکومتی و ریاستی سرپرستی میں جاری نسل پرستی اور خاص طور پر سیاہ فام امریکی شہری جارج فلائڈ کے بہیمانہ قتل کے خلاف صرف امریکی شہری ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں عوام و خواص غم و غصہ کا اظہار کررہے تھے۔

سیاہ فام امریکی شہری جارج فلائڈ کا بہیمانہ قتل

جو یونائٹڈ اسٹیٹس آف امریکا دنیا کو حقوق انسانی، آزادی اظہار رائے اور احتجاج کے حق پر لیکچردیا کرتا تھا۔ تین جون 2020ع کو دنیا بھر سے یہی لیکچر امریکی حکومت کو سننے کو مل رہا تھا۔ امریکی سفارتکار وں پر دنیا بھر میں دباؤ بڑھ چکا تھا۔ جیسا کہ سی این این کی رپورٹ کے عنوان سے ہی ظاہر تھا۔
US diplomats worry that crackdowns at home will undermine their mission abroad

صدر ٹرمپ کی حکومت میں وزیر دفاع رہنے والے جیمز مے ٹس، امریکی اتحادی یورپی یونین، کیتھولک مسیحی مذہبی پیشوا بھی امریکی حکومت پر تنقید کرتے نظر آرہے ہیں۔ کیونکہ تین جون 2020ع کو دنیا بدل چکی تھی۔

امام خمینیؒ کی 31ویں برسی پر اللہ تعالیٰ کا تحفہ

یہ امام خمینیؒ کی 31ویں برسی پر اللہ تبارک و تعالیٰ کا تحفہ تھا جو دنیا کے محکوم و مظلوم انسانوں کے لئے خاص طور پر نازل ہوا۔ اللہ تعالیٰ نے ایک تحفہ انقلاب اسلامی کی صورت میں دیا تھا۔

امام خمینیؒ کی قیادت و رہبری کے توسط سے یہ تحفہ بظاہر ملت ایران کو ملا۔ لیکن در حقیقت یہ پوری دنیا کے محروم، مظلوم و محکوم انسانوں کے لئے الٰہی تحفہ تھا۔ کیونکہ، اس نے بین الاقوامی تعلقات میں تحول برپا کردیا تھا۔

امام خمینیؒ کے جانشین کا سب کو پیغام

اور تین جون 2020ع اس لحاظ سے بھی منفرد تھا کہ امام خمینیؒ کے جانشین نے ایک ہی خطاب میں سب کو پیغام دے دیا۔ خاص طور پر یہ فرمانا کہ بعض لوگ کسی دور میں انقلابی تھے مگر انکی متانت، فکری، ایمانی، عقلانی، استدلالی بنیاد محکم نہیں تھی تو وہ وقت گذرنے کے ساتھ بدل گئے۔ یعنی انقلاب نے کج رو افراد کو پرے دھکیل دیا۔ امام خمینی اور ان کے جانشین کے افکار میں عادلانہ و عاقلانہ روش پر تاکید کی گئی ہے۔

امام خمینیؒ کی 31ویں برسی کے موقع پر دیگر منفرد، یادگار وتاریخی کارناموں میں ناقابل فراموش حقیقت یہ رہی کہ ایران نے ونیزویلا پر امریکی پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے اس لاطینی امریکی ملک کو ایندھن پہنچایا۔ ایران کے پانچ تیل بردار بحری جہاز یکے بعد دیگرے امریکی براعظم کے سمندر سے گذر کر وہاں پہنچے۔ امریکی حکام نے ایران پر بھی پابندیاں نافذکررکھیں ہیں۔

ایرانی تیل ونیزویلا پہنچا

دنیا کے بڑے بڑے طاقتور ممالک امریکی دھمکیوں کی وجہ سے ایران کے ساتھ کاروباری تعلقات یا ختم کرچکے ہیں یا بالکل نچلی سطح تک محدود کرچکے ہیں۔ ونیزویلا پر امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کرکے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ونیز ویلا کی مدد کرنے سے پوری دنیا ڈر رہی تھی۔ امام خمینیؒ کے انقلابی ایران نے امریکی پابندیوں کو پاؤں تلے روند ڈالا۔

امام خمینیؒ کی منفرد یادگار تاریخی برسی

یعنی تین جون2020ع کو امام خمینیؒ کی 31برسی کو ان چند منفرد واقعات نے تاریخی حیثیت دے کر یادگار بنادیا۔ لیکن امریکی اسٹیبلشمنٹ اور کارپوریٹوکریسی تاحال
سامراجیت، گھمنڈ، تکبر ختم کرنے پر آمادہ نہیں ہے۔ اب امریکا ان بحری جہاز وں کی کمپنیوں پر پابندی کی دھمکی دے چکا ہے کہ جنہوں نے ایرانی تیل ونیزویلا پہنچایا۔ اگر دنیا عدل و انصاف پر مبنی امن و سکون و خوشحالی چاہتی ہے تو پھردیگر ممالک کی حکومتوں اور عوام کو بھی امام خمینیؒ کے افکار پر ایران کی طرح عمل کرکے دکھانا ہوگا۔ اس کے بغیر اس مشکل سے نجات ممکن نظر نہیں آتی۔

غلام حسین برائے شیعت نیوز اسپیشل

بیت المقدس تاریخ کے آئینے میں

Imam Khomeini brought out revolution with blessing of God, Allama Qazi Niaz

متعلقہ مضامین

Back to top button