اہم ترین خبریںپاکستان

مسجد ضرار لال مسجد انتظامیہ اور حکومت کا ایک اور معاہدہ ریاست دہشتگردوں کے سامنے بے بس

حکومت اور لال مسجد انتظامیہ کے درمیان معاہدہ ملک دشمن جماعت کالعدم سپاہ صحابہ /لشکر جھنگوی کے سرغنہ احمد لدھیانوی نے کرایا

شیعت نیوز: مسجد ضرار لال مسجد انتظامیہ اور حکومت کا ایک اور معاہدہ طے پاگیا ہے ،ریاست دہشتگردوں کے سامنے بے بس۔حکومت اور لال مسجد انتظامیہ کے درمیان تنازعہ حل ہوگیا۔حکومت اور لال مسجد انتظامیہ کے درمیان معاہدہ ملک دشمن جماعت کالعدم سپاہ صحابہ /لشکر جھنگوی کے سرغنہ احمد لدھیانوی نے کرایا۔ احمد لدھیانوی کومعاہدے کا ضامن قراردیا گیا ہے احمد لدھیانوی نے فریقین کی طرف سے بطور ضامن معاہدے پر دستخط کئے۔

یہ بھی پڑھیں: کالعدم سپاہ صحابہ /لشکرِ جھنگوی کاکڑ گروپ کے ہاتھوں 17سالہ شیعہ یتیم اسماعیل کوئٹہ میں شہید

تفصیلات کے مطابق داعشی دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ لال مسجد کے اردگرد کئی ماہ سے بند راستے کھول دیئے گئے۔ برقعہ پوش مفرورمولوی عبدالعزیز اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے معاہدے پر دستخط کردیئے۔ مولوی عبدالعزیز تین روز میں لال مسجد سے جامعہ حفصہ جی سیون منتقل ہوجائے گا اور دوماہ تک لال مسجد نہیں آسکے گا۔

داعش پاکستان خواتین ونگ کے مرکز جامعہ حفصہ کو ایچ الیون میں دیئے گئے پلاٹ کا تنازعہ دوماہ میں حل کرلیا جائے گا۔ لال مسجد کا کنٹرول مولوی عبدالرشید غازی کے بیٹے ہارون الرشید غازی اور مفتیوں کے پاس رہے گا ۔ مولوی عبد العزیز کو دو ماہ بعد ملک بھرمیں آزادانہ نقل وحرکت کی اجازت ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرول کی قیمت میں کمی کے ثمرات عوام کو نہیں ملے، اب بجلی بم بھی گرایا جاچکا ہے،علامہ اقتدار نقوی

ذرائع کے مطابق جامعہ حفصہ ایچ الیون کے پلاٹ پر دوماہ کسی فریق کا قبضہ نہیں رہے گا ۔پلاٹ پر جامعہ حفصہ اور حکومت کا ایک ایک چوکیدار ڈیوٹی دے گا ۔پلاٹ کے گیٹ پر تالہ جامعہ حفصہ کا لگے گا۔ تحریری معاہدہ خفیہ رکھا جائے ۔

واضح رہے کہ ریاست پاکستان ہمیشہ دہشت گردی کے اس مرکز اور داعش کی سب سے بڑی پناہ گاہ لال مسجد اور اس کی انتظامیہ کے سامنے گھٹنے ٹیک دیتی ہے جس سے ہمارے ریاستی اداروں میں موجود کالی بھیڑوں کی نشاندہی ہوتی ہے ۔وزیر اعظم پاکستان ، آرمی چیف اور چیف جسٹس کو فوری نوٹس لینے ہوئے دہشت گرد ی کے اس مرکز کے خلاف فوری اقدامات کرنے چاہئیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button