اہم ترین خبریںدنیا

پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کابہیمانہ قتل، امریکہ میدان جنگ بن گیا

خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر ہلاک ہونے والے شخص کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں جارج فلوئیڈ نامی 46 سالہ سیاہ فام شخص کی گردن ایک پولیس اہلکار نے اپنے گھٹنے سے دبا رکھا تھا جس کی بعد میں موت واقع ہوگئی تھی

شیعت نیوز: خود کو دنیا کی سب سے زیادہ مہذب اور ترقی یافتہ قوم سمجھنے والے امریکہ کی ریاست منی سوٹا میں پولیس اہلکار کے ہاتھوں نہتے سیاہ فام جارج فلوئڈ کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے ہنگامے مزید شدت اختیار کر گئے ہیں۔

امریکہ کی ریاست منی سوٹا میں پولیس تحویل میں غیر مسلح سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے خلاف پرتشدد مظاہرے تیسرے روز بھی جاری ہیں، پولیس گردی کے خلاف شہریوں کی بڑی تعداد گھروں سے نکل آئی ہے اور صبح سے رات گئے تک سڑکوں پر مظاہرے جاری ہیں، اس دوران مظاہرین نے کئی املاک کو بھی نقصان پہنچایا اور کچھ عمارتوں کو آگ بھی لگائی۔

یہ بھی پڑھیں: حضرت عمر بن عبد العزیز کی قبر کی بے حرمتی کا معاملہ اصل حقیقت کیا ھے ؟ ؟ لازمی پڑھیں

سڑکوں پر موجود ہزاروں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی جاری ہیں۔ پولیس مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس ربڑکی گولیاں اور واٹر کینن کا استعمال کر رہی ہے۔ مشتعل افراد نے ایک سپراسٹور پر دھاوا بولا اور ایک پولیس کے زیراستعمال ایک عمارت کو آگ بھی لگائی ہے

مظاہرے شدت اختیار کرنے پر ریاست بھر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور مظاہروں پر قابو پانے کے لیے فوج کو بھی طلب کرلیا گیا ہے، ریاست میں حکام نے مظاہروں پر قابو پانے کے لیے 500 فوجیوں کو تعینات کر دیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پولیس اور نشنل گارڈرز کو مظاہرین پر گولی مارنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یورپی یونین اور روس کی ایران کے خلاف امریکہ کے غیر قانونی اقدامات کی مذمت

خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر ہلاک ہونے والے شخص کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں جارج فلوئیڈ نامی 46 سالہ سیاہ فام شخص کی گردن ایک پولیس اہلکار نے اپنے گھٹنے سے دبا رکھا تھا جس کی بعد میں موت واقع ہوگئی تھی۔ اس واقعے پر امریکی سياہ فام آبادی ميں شديد غم و غصہ پايا جا رہا ہے۔

تین روز قبل منگل کی سہ پہر ہزاروں مظاہرین اس جگہ جمع ہوئے جہاں پولیس کے ہاتھوں جارج فلوئیڈ کی ہلاکت ہوئی تھی۔ مظاہرین جارج فلوئیڈ کے آخری الفاظ مظاہرین ‘میں سانس نہیں لے سکتا’ دہرا رہے تھے۔

پولیس کی گاڑیوں پر لوگوں نے رنگ پھینکا اور پولیس اسٹیشن کی عمارت پر سنگ باری کی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ، فلیش گرنیڈ اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button