ایران

اقتصادی پابندیاں ہٹانے سے پہلے امریکہ سے مذاکرات کا کوئی امکان نہیں۔ ایران

شیعت نیوز: اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ ایران پر سے پابندیاں ہٹانے سے پہلے امریکہ سے مذاکرات کا کوئی امکان نہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایران کے صدر حسن روحانی کا کہناہے کہ امریکہ دوبارہ جوہری معاہدے کا حصہ بننا چاہتا ہے تو پہلے ایران پر عائد تمام اقتصادی پابندیاں اٹھائے اور ایرانی کمپنیوں کو آزادانہ تجارت کا موقع فراہم کرے۔ پابندیاں ہٹانے سے پہلے امریکہ سے مذاکرات کا امکان نہیں۔

ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی جوہری معاہدے سے دستبردار ہو کر بہت بڑی غلطی کی ہے۔

ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے امریکی ہم مںصب کی پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کیساتھ عالمی قوتوں کے جوہری معاہدے کی توثیق سے انکار کرتے ہوئے معاہدے سے دستبردار ہو کر ایک ایسی غلطی کی جسے کسی بھی طرح معقول فیصلہ نہیں کہا جا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں : ایران سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی برداشت نہیں کرے گا۔ ایرانی صدر

ایرانی صدر نے مزید کہا کہ اگر صدر حسن روحانی نے امریکہ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسلحے کی خرید و فروخت کے حوالے سے ایران پر عائد پابندی میں توسیع کی جاتی ہے تو ایران چپ نہیں بیٹھے گا، امریکہ کو سخت ردعمل کے لیے تیار رہنا چاہیئے۔

دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ نے اعلان کردیا ہے کہ امریکہ جوہری معاہدے سے نفرت کر رہا ہے جس سے علیحدہ ہوگیا اور اس کی خلاف ورزی کرتا ہے لہذا اس پر موضوعات کو پیش کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ نے جمعرات کے روز جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کی سالگرہ کے موقع پر اپنے ٹوئٹر پیج میں کہی۔

اس بیان کے مطابق امریکہ ان تمام ممالک جو جوہری معاہدے پر قائم ہیں پر دباؤ ڈال رہا ہے لہٰذا وہ اس معاہدے پر موضوعات کو پیش کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ نے 2018 میں ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین ہونے والے جوہری معاہدے سے الگ ہو کر ایران پر شدید اقتصادی پابندیاں عائد کردی تھیں، اسلحہ کی خرید و فروخت پر پابندی کی معیاد ختم ہونے کو ہے اور امریکہ کو اس کی توسیع یا پابندی ہٹانے کا فیصلہ کرنا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button