دنیا

مقبوضہ کشمیر میں جاری تصادم میں ایک کشمیری نوجوان شہید

شیعت نیوز: مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ کے دو الگ الگ مقامات پر حریت پسندوں اور بھارتی سکیورٹی فورسز کے مابین فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک جاری تصادم میں ایک کشمیری نوجوان شہید ہوا ہے۔

جموں و کشمیر پولیس کے مطابق بیگ پورہ میں جاری تصادم کی جگہ پرایک اعلیٰ حریت پسند کمانڈر بھی موجود ہے۔

انتظامیہ نے احتیاطی طور پر وادی کشمیر میں موبائل انٹرنیٹ خدمات منقطع کردی ہیں۔

اس سے پہلے شمالی کشمیر کے ہندواڑہ علاقے کے ایک گاوں میں ہوئے تصادم میں فوج کے ایک کرنل اور میجر سمیت پانچ سیکورٹی اہلکار مارے گئے تھے۔ سکیورٹی اہلکاروں نے دو ملٹینٹوں کو مار گرایا تھا۔ جبکہ وسطی کشمیر میں ضلع بڈگام کے پکھرپورہ علاقہ میں منگل کو مسلح افراد کی طرف سے کئے گئے گرینیڈ حملے میں ایک پولیس افسر، ایک سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) اہلکار اور چار عام شہریوں سمیت کم از کم 6 افراد زخمی ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : بھارتی افواج نہتے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے میں مصروف ہے، اسدعباس نقوی

دوسری جانب مسلمانوں کی حمایت میں پوسٹ لائیک کرنے پر مسلمان نوجوانوں کے گھر پر بھی انتہا پسندوں نے حملہ کیا اور دکان کو آگ لگادی۔

رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر مسلمانوں کی حمایت میں پوسٹ لائیک کرنے پر مسلمان نوجوانوں کے گھر پر بھی انتہا پسندوں نے حملہ کیا اور دکان کو آگ لگادی۔

بھارتی ریاست ہریانہ کے گاؤں کیورک میں میں پیش آنے والے واقعے میں انتہا پسندوں نے رات گئے 55 سالہ حسن کے گھر پر پتھراؤ کیا اور اس کی ورک شاپ کو آگ لگا دی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق انتہاپسندوں کے مسلمان کے گھر پر پتھراؤ اور ورک شاپ کو آگ لگانے کی وجہ صرف یہ تھی کہ حسن کے 19 سالہ بیٹے نے سوشل میڈیا پر مسلمانوں کی حمایت میں ایک پوسٹ کو لائیک کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق انتہا پسندوں نے انہیں داڑھی رکھنے اور نماز کی ٹوپیاں پہننے پر بدترین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔

یاد رہے کہ امریکی کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی کی 2020 ءکی رپورٹ میں بھارت کو پہلی بار اقلیتوں کے لیے خطرناک ملک قرار دیا گیا ہے۔

امریکی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت 2019 ءمیں مذہبی آزادی کے حوالے سے بدترین ملک رہا،یو ایس سی آئی آر ایف نے سال 2020 ءکی رپورٹ میں مودی سرکار کی طرف سے شہریت کے ترمیمی قانون کو مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔

وائٹ ہاؤس نے بھارتی وزیراعظم کو ’ان فالو‘ کردیا۔

رپورٹ کے بعد امریکی صدارتی محل نے اپنی آفشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بھارتی وزیراعظم اور بھارتی صدر کو ان فالو کردیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button