یمن

یمن: سعودی طیاروں نے غذا و دواؤں سے بھرے ٹرک تباہ کر ڈالے

شیعت نیوز: یمن کے خلاف گزشتہ 5 سالوں سے جاری شدید سرحدی محاصرے اور اس پر مسلط کردہ سعودی جنگ کے باعث وہاں غذا اور دواؤں کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے جبکہ جارح سعودی اتحاد جنگ بندی کے اپنے اعلان کے باوجود یمنی غذا و دواؤں کو مسلسل نشانہ بنا رہا ہے۔

جارح سعودی اتحاد کی طرف سے آج علی الصبح ایسی ہی ایک کارروائی میں یمن کے مرکزی صوبے بیضاء میں واقع ’’عفار‘‘ کسٹم آفس کو متعدد سعودی ہوائی حملوں کا نشانہ بنایا گیا جہاں غذا و دواؤں سے بھرے سینکڑوں یمنی ٹرک جل کر خاک ہو گئے ہیں۔

المسیرہ نیوز چینل کے مطابق اس کسٹم آفس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ وسیع سعودی حملوں کے باعث تاحال شہید و زخمی ہونے والوں کی حتمی تعداد کا اعلان نہیں کیا جا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں : یمنی صوبہ الجوف آزادی کی دہلیز پر ہے۔ جنرل یحیی سریع

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ جارح سعودی عرب کی طرف سے کسٹم آفس پر حملے کا اصلی مقصد قحط جیسی صورتحال کا شکار یمنی شہریوں کے لئے اشد ضروری غذائی سامان اور دواؤں کو تباہ کرنا تھا۔

دوسری طرف یمنی سپریم انقلابی کونسل کے سربراہ محمد علی الحوثی نے یمن کے عفار کسٹم آفس پر موجود غذا و دواؤں سے بھرے سینکڑوں یمنی ٹرکوں کے سعودی حملے میں نشانہ بنائے جانے کے اقدام پر اظہار خیال کرتے ہوئے ٹوئٹر پر جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں لکھا ہے کہ سعودی جنگی طیارے اپنے جارحانہ اقدامات کے ذریعے علاقے میں موجود تناؤ میں اضافہ کر رہے ہیں جن میں سے ایک صوبہ بیضاء کے اندر عفار کسٹم آفس کا متعدد ہوائی حملوں میں نشانہ بنایا جانا ہے، جس کے باعث نہ صرف متعدد بیگناہ یمنی شہری شہید و زخمی ہو گئے ہیں بلکہ شدید ضروری غذائی سامان و دواؤں سے بھرے ٹرک بھی جل کر بھسم ہو گئے ہیں۔

یمنی سپریم انقلابی کونسل کے سربراہ نے اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ سالہا سال سے یمن کے خلاف جاری سعودی جرائم میں جارحیت و قتل و غارت جیسے جرائم سرفہرست ہیں۔

محمد علی الحوثی نے اپنے پیغام میں لکھا کہ سعودی اتحاد کو چاہئے کہ وہ زمینی و ہوائی طریقوں سے یمن پر حملے کرنے کے بجائے تیزی کے ساتھ پھیلتے کورونا وائرس سے مقابلے پر توجہ مرکوز کریں۔

انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا کہ عفار کسٹم آفس پر موجود دواؤں اور غذائی سامان سے بھرے ٹرکوں کا نشانہ بنایا جانا نہ صرف یمن کے خلاف جاری سرحدی محاصرے کو چند برابر کر دینے کے مترادف ہے بلکہ ایک جنگی جرم بھی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کی طرف سے الحدیدہ سمیت اہم یمنی بندرگاہوں کے بند کر دیئے جانے کے بعد سے عفار ہی یمن کے اندر دواؤں اور خوراک کی درآمد کا اصلی راستہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button