اہم ترین خبریںایران

حزب الله کے خلاف دشمنانہ اقدام، جرمنی کی اسٹریٹجیک غلطی ہے۔ ایران

شیعت نیوز: ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کےعالمی امور کے نمائندے نے جرمنی کی جانب سے حزب الله کے خلاف دشمنانہ اقدام کو اس کی بڑی اسٹریٹجیک غلطی قرار دیا۔

آئی آر آئی بی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے عالمی امور کے نمائندے حسین امیرعبداللهیان نے کل رات اپنے ایک ٹوئیٹ میں جرمنی کی جانب سے لبنان کی عوامی تحریک حزب الله کو دہشتگرد تنظیم قرار دیئے جانے کو اس کی بڑی اسٹریٹجیک غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حزب الله، لبنان کی حکومت اور پارلیمنٹ کا حصہ ہے اور اس ملک کی ارضی سالمیت اور سلامتی کی ضامن ہے۔

حسین امیرعبداللهیان نے جرمنی کے حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر جرمنی نے امریکہ اور اسرائیل کی بری پالیسی کو جاری رکھنے کی کوشش کی تو علاقے میں اس کے مفادات خطرات سے دوچار ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اساتذہ کا عظيم کام اعلی اقدار کے لئے صلاحیتوں کو شکوفہ بنانا ہے۔ رہبر معظم

واضح رہے کہ جرمنی کی وزارت داخلہ نے کل بروز جمعرات 30 اپریل کو امریکہ اور صیہونی حکومت کی حمایت حاصل کرنے کی وجہ سے لبنان کی عوامی تحریک حزب الله کو دہشت گرد تنظیم قراردیتے ہوئے جرمنی میں اس کی فعالیت پر پابندی عائد کردی۔

دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے حکومت برطانیہ کو یمنی عوام کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کا شریک جرم قرار دیا ہے۔

اپنے ایک ٹوئٹ میں ایران کی وزارت خارجہ ترجمان سید عباس موسوی نے لکھا ہے کہ حکومت برطانیہ نے سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت سے حاصل ہونے والے مفادات کے ذریعے اپنے ہاتھ بے گناہ یمنیوں کے خون میں رنگے ہیں۔

سید عباس موسوی نے کہا کہ سن دوہزار پندرہ سے اب تک ہزاروں بے گناہ یمنی شہری مارے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی رپورٹوں کے مطابق یمن میں جاری قحط نے اس ملک کو دنیا کے عظیم انسانی المیے سے دوچار کر رکھا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ برطانیہ نے دوہزار پندرہ سے دوہزار انیس کے دوران تقریبا ساڑھے چھے ارب پونڈ کے ہتھیار سعودی عرب کو فروخت کیے ہیں اور سعودی فوج کی ٹریننگ میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

برطانیہ خود کو جنگ یمن کے خاتمے اور آرم ٹریڈ ایگریمنٹ کا حامی ظاہر کرتا ہے۔ آرم ٹریڈ ایگریمنٹ کا مقصد اسلحے کی غیر قانونی تجارت اور ترسیل کی نگرانی کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button