اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

نماز تراویح ،حکومتی ایس اوپی نظراندازکرنے پر علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر پر مقدمہ درج

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ نماز کی ادائیگی کے بعد 150 افراد کو اجتماع کی شکل میں بٹھا کر درس بھی دیا گیا۔ یاد رہے کہ حکومت نے نماز تراویح کی ادائیگی کیلئے 20 نکاتی اعلامیہ جاری کیا تھا

شیعت نیوز: ماہ مبارک رمضان میں نماز تراویح کے دوران انسداد کورونا وائرس کیلئے جاری ہونیوالے حکومتی ایس او پیزکو نظر انداز کرنے پر جماعت اہلحدیث پاکستان کے سربراہ علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ لاہور میں لارنس روڈ پر واقع مسجد میں نماز تراویح کے دوران حکومت کی جانب سے طے کردہ ضابطہ کار کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیدہ کائنات حضرت فاطمتہ الزہراؑ کی زندگی سے اسلامی بہنوں، ماؤں، بچیوں کو حیاء کا درس ملتا ہے،ثروت اعجاز قادری

علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر کیخلاف درج ہونیوالا یہ لاہور میں پہلا مقدمہ ہے۔ نمازیوں میں فاصلہ رکھا گیا تھا اور نہ ہی مسجد میں سپرے کروایا گیا تھا۔ پولیس رپورٹ میں لکھا ہے کہ طے کردہ ضابطہ کار کی خلاف ورزی کی گئی اور 3 سے ساڑھے 300 نمازی کندھے سے کندھا ملا کر اور فاصلے کو نظر انداز کرکے نماز ادا کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: علمائےکرام کی مشاورت ضروری ہےورنہ ملک تصادم کی طرف جائے گا،وفاقی وزیر مذہبی امور

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ نماز کی ادائیگی کے بعد 150 افراد کو اجتماع کی شکل میں بٹھا کر درس بھی دیا گیا۔ یاد رہے کہ حکومت نے نماز تراویح کی ادائیگی کیلئے 20 نکاتی اعلامیہ جاری کیا تھا جس کو صدر مملکت عارف علوی نے تمام مکاتب فکر کے علماء کی مشاورت کے بعد حتمی شکل دی تھی اور طے پایا تھا کہ تمام مساجد میں اس اعلامیہ پر عمل درآمد کروایا جائے گا۔ علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر کی جانب سے ایس او پیز نظر انداز کئے جانے پر تھانہ سول لائن لاہور میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر کی گرفتاری اور مسجد کو سربمہر کیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button