دنیا

عالمی وبا کورونا ایک انسانی بحران بن چکا ہے۔ انٹونیو گوٹیرس

شیعت نیوز: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس کا کہنا ہے کہ عالمی وبا کورونا ایک انسانی بحران ہے جو تیزی سے انسانی حقوق کا بحران بن رہا ہے۔

انہوں نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ کوویڈ-19 کے بحران سے نمٹنے میں عوامی خدمات کی فراہمی میں امتیازی سلوک کیا جارہا ہے اور کچھ چیزیں ہیں جو ان خدمات تک رسائی میں رکاوٹ ہیں۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس کا کہنا تھا کہ عالمی وبا کا کچھ حلقوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں، نفرت انگیز بیانوں میں اضافہ ہوا ہے ، حساس گروہوں پر حملے بڑھ گئے ہیں اور سخت حفاظتی اقدامات کے خطرے کی وجہ سے صحت عامہ کے خطرات کم ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : صبر و ایمان کے ساتھ، کورونا اور صیہونی دشمن کو شکست دے سکتے ہیں۔ نصراللہ

گوٹیرس نے فروری کے مہینے میں دنیا بھر کے ممالک، کاروبار اور لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کے تحفظ میں مدد کریں۔

انہوں نے کہا کہ جیسا کہ میں اس سے پہلے کہا تھا کہ بحران کے وقت انسانی حقوق پیچھے نہیں رہ سکتا اور ہم فی الحال سب سے بڑے بین الاقوامی بحران کا سامنا کر رہے ہیں جو کئی نسلوں میں نہیں دیکھا گیا ہے۔

دوسری طرف جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے جلد بازی میں پابندیاں اٹھانے کے بجائے احتیاط سے آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پارٹی رہنماؤں کے ساتھ کانفرنس کال میں چانسلر مرکل نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ بعض جرمن ریاستوں میں اب لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے ایک غیر ضروری بحث چھڑ گئی ہے کہ مزید پابندیاں کتنی جلد اٹھائی جائیں گی۔

مرکل نے کہا کہ یہ مسلسل بحث کسی کے مفاد میں نہیں۔ انہوں نے کہا کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لئے جرمنی کو احتیاط اور منظم طریقے سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا ہم وبا کے ابتدائی دور میں ہیں اور اس کے خطرات سے نکلنے میں ابھی کافی وقت لگے گا۔ انہوں نے کہا یہ بہت شرمناک ہوگا کہ ہم لڑکھڑا کر خود کو مصیبت کے گڑھے میں گرا دیں۔

انہوں نے مزید کہا ہمیں ایک لمحے کے لئے بھی غیرذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئے، چوکنا اور منظم رہنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button