سعودی عرب

سعودی شاہی خاندان کی بڑی تعداد کورونا میں مبتلا، شہزادی بادشاہ سے اپیل

شیعت نیوز : کورونا وائرس سعودی عرب کے شاہی خاندان میں وسیع پیمانے پر پھیل گیا ہے ۔ سعودی شہزادی نے بادشاہ شاہ سلمان سے اپیل کی ہے کہ انھیں قید سے آزاد کیا جائے۔

العالم کی رپورٹ کے مطابق العھد الجدید ٹوئٹر اکاونٹ نے جس نے اس سے قبل سعودی شہزادوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی خبر دی تھی جمعے کی شب کہا کہ کورونا وائرس میں مبتلا سعودی شہزادوں کی بتائی گئی تعداد یعنی 150 سے بہت زیادہ ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق جدہ میں ایک خصوصی ہسپتال کو کورونا میں مبتلا ہونے والے شہزادوں کیلئے مخصوص کیا گیا تھا جہاں اس وقت گنجائش سے زیادہ مریض ہیں اسی لئے شہزادوں کے علاج معالجے اور قرنطینہ کیلئے 2 ہوٹلوں کو بھی بک کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : برطانوی ریبریف انسانی حقوق کی سعودی عرب میں سزائے موت میں اضافے پر تشویش

واضح رہے کہ اس سے قبل نیویارک ٹائمز نے باخبر ذرائع کے حوالے سے خبر دی تھی کہ سعودی شاہی خاندان کے تقریبا ڈیڑھ سو افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہو چکے ہیں جن میں اہم سلطنتی حکام بھی شامل ہیں۔

تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب میں 7 ہزار افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہو چکے ہیں جن میں سے 87 کی موت ہو چکی ہے۔

دوسری جانب سعودی شہزادی کے تصدیق شدہ ٹوئٹر اکاؤنٹ سے سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان سے اپیل کی گئی ہے کہ انھیں قید سے آزاد کیا جائے۔

بظاہر شہزادی بسمہ بنت سعود کی جانب سے کی جانے والی اس ٹویٹ میں وہ کہتی ہیں کہ انھیں ’الھیئر جیل میں بغیر کسی وجہ کے رکھا گیا ہے‘ اور یہ کہ ان کی ’صحت بگڑ رہی ہے۔‘

ایک اور ٹویٹ میں شہزادی نے شاہ سلمان اور ان کے بیٹے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ان کے کیس کا جائزہ لینے اور انھیں رہا کرنے کی اپیل کی ہے۔

واضح رہے کہ اب یہ ٹویٹس حذف کر دی گئی ہیں اور شہزادی کی ان ٹویٹس پر سعودی حکام کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔

56 برس کی شہزادی بسمہ سعودی عرب پر سنہ 1953 سے 1964 تک حکومت کرنے والے شاہ سعود کی سب سے چھوٹی بیٹی ہیں۔

انھوں نے گذشتہ برسوں میں سعودی شاہی خاندان میں انسانی ہمدردی کے امور اور آئینی اصلاحات کی ایک نمایاں وکیل کی حیثیت سے اپنی پہچان بنائی ہے۔

غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق گزشتہ برس شہزادی بسمہ کو ان کی بیٹی سمیت گھر میں قید کیا گیا تھا۔ جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو (ڈیوچ ویلے) نے شہزادی کے قریبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ انھیں ملک سے فرار ہونے کی کوشش کے شبہ میں پکڑا گیا۔

کئی مہینوں سے شہزادی کو نہ کہیں دیکھا گیا اور نہ ان کی طرف سے کوئی خبر آئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button