دنیا

یورپی ممالک لاک ڈاؤن کے خاتمے میں عجلت سے کام نہ لیں۔ یورپی یونین

شیعت نیوز : یورپی یونین نے یورپی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے جاری لاک ڈاؤن کے خاتمے میں عجلت سے کام نہ لیں۔

کورونا وائرس کے بارے میں یورپی کمیشن کی جانب سے تیار کی جانے والی دستاویز میں رکن ملکوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ حالات میں اس وقت تک نرمی نہ کریں جب تک کورونا کے پھیلاؤ میں قابل ذکر حدتک کمی اور اس کی نئی لہر کے مقابلے کے لیے استپالوں میں لازمی گنجائش پیدا نہ ہو جائے۔

بعض یورپی ممالک اقتصادی لحاظ سے شدید دباؤ کا شکار ہیں اور انہوں نے صورتحال میں نرمی اور ہنگامی حالت کے بتدریج خاتمے کی جانب قدم بڑھانا شروع کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : دنیا میں کورونا وائرس سے 2 ملین 83 ہزار افراد متاثر، بڑے پیمانے پر ہلاکتیں

اٹلی نے بک اسٹورز اور پوشاک کی دوکانوں سمیت متعدد تجارتی سرگرمیوں کی اجازت دے دی ہے۔

اسپین نے آئندہ ہفتے سے ملک میں پیداواری سرگرمیاں پھر سے شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ پولینڈ نے بھی انیس اپریل سے ملک میں تجارتی مراکز کھولنے حکم دیا ہے۔

ڈنمارک جیسے بعض یورپی ملکوں نے مزید قدم آگے بڑھاتے ہوئے اسکول کھولنے کے احکامات صادر کیے ہیں جبکہ آسٹریا میں یکم مئی سے بڑے شاپنگ مالز بھی کھولنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

دوسری جانب یورپی ممالک میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 90 ہزار سے اوپر پہنچ گئی، ڈبلیو ایچ او نے اگلے کچھ ہفتے یورپی ممالک کے لیے تشویشناک قرار دے دیئے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے ریجنل ڈائریکٹر برائے یورپ ہانس کلوگ کا کہنا ہے کہ یورپ مستقل کورونا طوفان کے نشانے پر ہے، دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کی نصف تعداد یورپی ممالک میں ہے۔کورونا وائرس کے خلاف اقدامات میں کمی نہ کرنا ابھی وقت کی اہم ضرورت ہے، پابندیوں میں نرمی سے پہلے کورونا پھیلاؤ کے قابو میں ہونے کو یقینی بنایا جائے۔

عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ یہ وقت مل کر کام کرنے کا ہے تمام ممالک اس وبا کے خلاف مل کر کام کریں، دنیا بھر میں کورونا سے ہونے والی اموات میں سے 65 فیصد ہلاکتیں یورپی ممالک میں ہوئی ہیں، جبکہ یورپی ممالک میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 10 لاکھ 47 ہزار سے زیادہ ہے۔

واضح رہے کہ مہلک کورونا وائرس سے دنیا بھر میں ایک لاکھ 35 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button