اہم ترین خبریںپاکستان

ایم ڈبلیوایم رہنما اسدنقوی کا مبہم بیان پر سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ کے نام خط

ان کی طرف سے کہے جانیوالے اس جملے نے ابہام اور شکوک و شبہات پیدا کر دیئے ہیں کہ ایک مخصوص طبقہ تبلیغی جماعت کیخلاف پروپیگنڈا کر رہا ہے

شیعت نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسدعباس نقوی نے سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی کو خط کے ذریعے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ سپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے تبلیغی جماعت پر کورونا وائرس پھیلانے کے الزامات پر سپیکر پنجاب اسمبلی کا دو ٹوک موقف بلاشبہ لائق تحسین اور حالات کے عین متقاضی ہے، کسی بھی وبا کے پھیلاؤ کو کسی مخصوص مسلک یا طبقے کیساتھ جوڑ کر نفرت پھیلانا بلاشبہ غیر مناسب اور ناقابل قبول عمل ہے، جو قوتیں ملک میں کورونا وائرس کے نام پر مسلکی بحث چھیڑنا چاہتی ہیں وہ کسی بھی طور پر پاکستان کی خیرخواہ نہیں، ان کی طرف سے کہے جانیوالے اس جملے نے ابہام اور شکوک و شبہات پیدا کر دیئے ہیں کہ ایک مخصوص طبقہ تبلیغی جماعت کیخلاف پروپیگنڈا کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کو مسلکوں فرقوں اور علاقوں میں تقسیم کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے،علامہ راجہ ناصرعباس

اسد نقوی نے کہا کہ مختلف شرپسند عناصر سپیکر پنجاب اسمبلی کے بیان سے جلتی پر تیل ڈالنے کا کام لے رہے ہیں، آپ کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ وہ کون سا طبقہ ہے جو تبلیغی جماعت کے بارے میں منفی پروپیگنڈے میں مصروف ہے، اس سے قبل ایران سے واپس آنیوالے زائرین کو بھی انہی الزامات کا سامنا رہا ہے، تاہم اب حقائق کھل کر سامنے آ چکے ہیں اور وقت نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ سارے الزامات لغو اور دشمنوں کی کارستانی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر پنجاب اسمبلی چونکہ ایک سیاسی جماعت کے قائد بھی ہیں جن کے ووٹرز میں ہر طبقے کے لوگ موجود ہیں، ان کا یہ اخلاقی فرض تھا کہ وہ تبلیغی جماعت کی طرح زائرین کے سروں پر بھی دست شفقت رکھتے اور اسی انداز سے ان کا بھی دفاع کیا جاتا تاہم ایسا نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: مساجد، امام بارگاہوں کے منتظمین کے خلاف ایف آئی آرزختم کی جائیں، علامہ رضی جعفر

اسد عباس عباس نقوی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ قاف اور مجلس وحدت مسلمین ماضی کی حلیف جماعتیں ہیں جن کے پائیدار تعلقات رہے ہیں اور مسقبل میں بھی ایسے ہی تعلقات قائم رہنے کے خواہشمند ہیں۔ سپیکر پنجاب اسمبلی کو چاہیے کہ وہ اس سلسلے میں اپنا موقف کھل کر بیان کریں تاکہ بے سروپا پروپیگنڈہ کرنیوالے عناصر کی حوصلہ شکنی اور آپ کی پوزیشن واضح ہو اور زائرین سے ہونیوالے ناروا سلوک کیخلاف بھی آواز بلند کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button