مقبوضہ فلسطین

حماس کا فلسطینی اسیروں کی رہائی کے لئے سعودی حکام کے ساتھ مذاکرات

شیعت نیوز : فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے ایک کمانڈر نے سعودی عرب میں قید فلسطینیوں کی آزادی کے لئے سعودی حکام کے ساتھ مذاکرات کی خبر دی ہے۔

تحریک حماس کے کمانڈر باسم نعیم نے کہا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ سعودی عرب میں قید فلسطینیوں کا کیس ماہ رمضان سے پہلے ختم کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکام نے آٹھ مارچ سے فلسطین اور اردن کے باسٹھ شہریوں کے خلاف مقدمہ کی کارروائی شروع کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطین میں پہلا کورونا مریض کی جانبحق، 84 افراد متاثر

باسم نعیم نے کہا کہ جن فلسطینیوں پر مقدمہ چلایا جا رہا ہے وہ برسوں سے سعودی عرب میں رہائش پذیر ہیں اور انھوں نے اس ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے کام کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی سیکورٹی اور سالمیت کے خلاف فلسطینی شہریوں نے کوئی بھی اقدام نہیں کیا ہے ۔

تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بھی اتوار کو سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز کے نام ایک خط میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس کے پھیلنے اور مسئلہ فلسطین کی حمایت کی ضرورت کے پیش نظر، قیدیوں کی رہائی ایک انسانی و عربی ضرورت ہے۔

اسلامی استقامتی تحریک حماس سے رابطے کے الزام میں سعودی عرب کی چار جیلوں میں اڑسٹھ سے زائد فلسطینی شہری قید ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے مقابلے میں سعودی پائلٹوں کو رہاکرنے پر تیار ہیں۔ تحریک انصار اللہ

دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے کورونا وباء کی وجہ سے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی زندگی کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں اسیران کی زندگی کے تحفظ اور ان کی سلامتی کی تمام ترذمہ داری اسرائیل پر عائد کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل ہزراوں فلسطینیوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ فلسطینی اسیران کے حقوق کی تمام تر ذمہ داری اسرائیلی دشمن پرعائد ہوتی ہے۔

حماس کے سیاسی شعبے کے رکن موسیٰ دو دین نے کہا کہ اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینیوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسیر فلسطینی ایمن الشرباتی نے جیل کے کمرے کو آگ لگا کر خود سوزی کی کوشش کی۔ اس کی تمام تر ذمہ داری اسرائیلی ریاست پرعائد ہوتی ہے۔

خیال رہے کہ اسیر الشرباتی نے گذشتہ روز نفحہ جیل میں اپنے جیل کے کمروں کو آگ لگا دی تھی۔ اس نے کورونا کی طرف سے علاج میں لا پرواہی برتنے پر بہ طور احتجاج خود سوزی کی کوشش کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button