یمن

یمن: عدن میں جارح دشمن کے جنگجؤں آپس میں لڑ پڑے!

شیعت نیوز : جنوبی یمن کے شہر عدن میں متحدہ عرب امارت سے وابستہ جنگجؤں کے درمیان جھڑپوں کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق متحدہ عرب امارات سے وابستہ جنگجؤں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں متعدد جنگجؤں ہلاک اور زخمی بھی ہوئے ہیں۔ جنوبی یمن کا شہر عدن متحدہ عرب امارت سے وابستہ مسلح عناصر کے کنٹرول میں ہے۔

پچھلے چند ماہ کے دوران متحدہ عرب امارات سے وابستہ مسلح عناصر کے درمیان آپس کی جھڑپوں کے علاوہ سعودی عرب کے حمایت یافتہ یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی کے حامیوں کے درمیان بھی خونی جھڑپیں ہو چکی ہیں۔

دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ سعودی جنگی اتحاد نے پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران سو بار اسٹاک ہوم امن معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یمن کے صوبوں الجوف اور مآرب کے مختلف علاقوں پر درجنوں بار ہوائی حملے کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ، ذلیل و خوار ہو کر ہی یمن سے نکلے گا۔ ایرانی وزارت خارجہ

دوسری طرف یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ نے جنگ کے خاتمے کے لیے سعودی اتحاد میں شامل ملکوں کے ساتھ مذاکرات کے لئے آمادگی ظاہر کی ہے۔

یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنگ یمن کے خاتمے کے لیے فوری مداخلت کرے۔

یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر اعظم ہشام شرف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی جانب سے کورونا وائرس کے مقابلے کی غرض سے جنگ کے خاتمے کی اپیل کا خیر مقدم کیا ہے۔

انہوں امید ظاہر کی کہ سعودی جنگی اتحاد میں شامل ممالک اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی اپیل کو سنجیدگی سے لیں گے اور یمن میں جنگ کے خاتمے کے لیے عملی قدم اٹھائیں گے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوترس نے کورونا کے ہمہ گیر انسداد کی غرض سے دنیا بھر میں جاری تنازعات اور جنگوں کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اب وقت آن پہنچا ہے کہ دنیا بھر کی حکومتیں انسانی جانوں کو بچانے پر توجہ مرکوز کریں۔

قابل ذکر ہے کہ یمن کے خلاف سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی ظالمانہ جنگ جمعرات سے چھٹے سال میں داخل ہوجائے گی۔ اس غیر قانونی جنگ کے نتیجے میں اب تک ایک لاکھ افراد، براہ راست یا بالواسطہ طور پر مارے جا چکے ہیں۔ سعودی عرب نے چھبیس مارچ دوہزار پندرہ کو یمن کے خلاف یک طرفہ طور پر جنگ کا آغاز کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button