اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

سعودیہ عرب سے واپس آنے 2مسافرپاکستان میں کورونا وائرس کے پہلے جاں بحق قرار

سالہ سعادت خان کچھ روز قبل ہی سعودی عرب سے واپس آیا تھا، جبکہ حال ہی میں اس کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا تھا

شیعت نیوز: پاکستان میں کرونا وائرس کا ایک اور مریض جاں بحق ہوگیا، وائرس سے متاثرہ جاں بحق ہونے والے دوسرے شخص کا تعلق بھی خیبرپختونخواہ سے ہےاور وہ بھی سعودی عرب سے واپس وطن لوٹا تھا، 36 سالہ عبد الفتح پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زیر علاج تھا۔سعودیہ عرب سے واپس آنے 2مسافرپاکستان میں کورونا وائرس کے پہلے جاں بحق قرار۔

تفصیلات کے مطابق وزیر صحت خیبرپختونخواہ تیمور سلیم جھگڑا نے ملک میں کرونا وائرس کے 2 مریضوں کے انتقال کی تصدیق کر دی ہے۔صوبائی وزیر صحت نے بتایا ہے کہ جاں بحق ہو جانے والے ایک شخص کا تعلق مردان سے تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودیہ،چائنا،برطانیہ سے آنے والے مسافروں کی وجہ سے 22 کروڑ پاکستانیوں کی جان خطرے میں

50 سالہ سعادت خان کچھ روز قبل ہی سعودی عرب سے واپس آیا تھا، جبکہ حال ہی میں اس کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ سعادت خان کا علاج کیا جا رہا تھا تاہم اب وہ انتقال کر گیا ہے۔ جبکہ کرونا وائرس سے متاثرہ دوسرے جاں بحق شخص کا تعلق ہنگو سے تھا۔

بتایا گیا ہے کہ 36 سالہ عبدالفتح پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زیر علاج تھا۔عبد الفتح کو بخار، زکام اور سانس میں دشواری کی شکایت تھی، جبکہ اس کا کرونا ٹیسٹ بھی مثبت آیا تھا۔ دوسری جانب ملک بھر سے رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس مریضوں کی تعداد 297 تک جا پہنچی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومتی غفلت اور نا اہلی کے سبب تفتان بارڈر پر درجنوں زائرین کورونا وائرس میں مبتلا ، اہم رپورٹ

سندھ میں رپورٹ ہونے والے تمام کرونا وائرس مریضوں کو قرنطینہ میں شفٹ کر دیا گیا ہے اور ان کی سخت نگرانی کی جارہی ہے۔ سندھ کے 208 کیسز کے علاوہ پنجاب میں کرونا وائرس کے 33 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، گلگت بلتستان میں 13، آزاد کشمیر میں 1 ، اسلام آباد میں 7، خیبرپختونخواہ میں 19 اور بلوچستان میں 16 کیسز رپورٹ ہو چکے۔

جبکہ پاکستان میں کرونا وائرس کے 2 مریضوں کی موت واقع ہونے کی بھی تصدیق کر دی گئی ہے۔ اس تمام صورتحال میں سندھ اور خیبر پختونخواہ حکومتوں نے صوبوں کو محدود حد تک لاک ڈاون کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ صوبہ پنجاب میں دفعہ 144 نافذ کی جاچکی۔

یہ بھی پڑھیں: یہ حقیقت کھل کر سامنے آگئی کہ تفتان بارڈر پر قرنطینہ کے انتظامات ہی نہیں تھے، علامہ ساجد نقوی

واضح رہے کہ حکومت نے ساری توجہ ایران سے واپس آنے والے زائرین پر مرکوز رکھی اور انہیں تفتان بارڈر اور اس کے بعد سکھر اور ڈیرہ غازی خان کے قرنطینہ مراکز میں ناقص انتظامات کے ساتھ آئسولیشن میں رکھا جبکہ سعودیہ عرب، دبئی، امریکا،چائنا، اٹلی، لندن ،کویت اور دیگر ممالک سے آنے والےمسافروں کو بغیر کسی اسکریننگ یا قرنطینہ کے عمل سے گزارے بغیر آزاد چھوڑ دیا گیا جوکہ ملک بھرمیں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کاسبب بن رہے ہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button