اہم ترین خبریںسعودی عرب

سعودی ولیعہدمحمد بن سلمان کی دبئی کی 11سالہ شہزادی کیساتھ زبردستی شادی کی کوشش کا تہلکہ خیز انکشاف

واضح رہے کہ شہزادی حیا نے برطانوی عدالت میں اپنے شوہر سے خلع اور بچوں کو اپنے پاس رکھنے کے لیے ایک مقدمہ بھی دائر کر رکھا تھا

شیعت نیوز: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور دبئی کے فرمانرواشیخ محمد بن راشدالمکتوم کی 11سالہ بیٹی کی شادی کی کوشش کی خبروں نے تہلکہ مچادیا ہے۔ دبئی کے حکمران شیخ راشد المکتوم کی مفرور اہلیہ شہزادی حیا نےسعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور دبئی کی  11سالہ شہزادی جلیلہ کی شادی کی کوشش کا برطانوی عدالت کے سامنے حیران کن انکشاف کرکے ہلچل مچادی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: کویت میں تمام دفاتر ، تعلیمی ادارے اور بینک بند کرنے کا فیصلہ

تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال اپریل کے مہینے میں دُبئی کے فرمانروا شیخ محمد بن راشد المکتوم کی چھٹی بیوی شہزادی حیا امارات سے فرار ہو کر برطانیہ پہنچ گئی تھیں۔ جس کے بعد انہوں نے مبینہ طور پر انکشاف کیا تھا کہ شیخ محمد بن راشد اپنی پہلی بیوی سے ہونے والی بیٹیوں کے ساتھ بُرا سلوک کرتے ہیں اور انہوں نے اپنی ایک بیٹی کو قید میں ڈال رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شہید ونگ کمانڈر نعمان اکرم نے اہل وطن سے دوستی کی اعلیٰ مثال قائم کردی

تاہم اب دبئی کے حکمران شیخ راشد المکنوم کی اہلیہ شہزادی حیا نے برطانوی عدالت کو بتایا ہے کہ دُبئی کے فرمانروا شیخ محمد بن راشد المکتوم کی 11سالہ  بیٹی جلیلہ کی زبردستی شادی کرانے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ شیخ راشد المکتوم نے فروری 2019ء میں اپنی 11سالہ بیٹی کی محمد بن سلمان سے زبردستی شادی کرانے کے لیے تیاریوں کے حوالے سے بات چیت کی تھی اور یہ ہی میرے دوبئی سے فرار ہو کر برطانیہ آنے کی وجہ بنی تھی۔واضح رہے کہ شہزادی حیا نے برطانوی عدالت میں اپنے شوہر سے خلع اور بچوں کو اپنے پاس رکھنے کے لیے ایک مقدمہ بھی دائر کر رکھا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: محمد بن سلمان کے اقتدار کا نشہ سرچڑھنے لگا، شہزادوں کی گرفتاریاں تاحال جاری

برطانوی عدالت نے دُبئی کے فرمانروا شیخ محمد بن راشد المکتوم کو اپنی دو بیٹیوں کے اغوا کا ذمہ دار ٹھہرا یا تھا۔ شہزادی حیا بنت الحسین اُردن کے موجودہ فرمانروا شاہ عبداللہ دوئم کی سوتیلی بہن بھی ہیں۔ شیخ محمد سے شادی کے بعد ان کے ہاں ایک بیٹا اور ایک بیٹی پیدا ہوئی۔ بیٹی کی عمر 12 سال جبکہ بیٹے کی عمر 8 سال ہے۔ شہزادی حیاء نے عدالت کو بتایا کہ وہ اپنے خاوند کی جانب سے سگی بیٹیوں کے ساتھ ایسا ظالمانہ سلوک کیے جانے کے بعد اپنے دونوں بچوں کے بارے میں بھی بہت زیادہ فکر مند ہو گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: یمنی فوج اور رضاکار فورسز کی صوبہ مآرب میں کامیاب پیشقدمی

برطانوی اخبار کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ شیخ محمد نے برطانوی عدالت سے اس مقدمے کی ساری کارروائی اور فیصلہ خفیہ رکھنے کی استدعا کی تھی، تاہم عدالت نے ان کی یہ استدعا مسترد کرتے ہوئے ان کے خلاف سُنایا گیا فیصلہ مشتہر کر دیا۔ برطانیہ کی عائلی عدالت کے جج اینڈریو میکفرلین نے اپنے فیصلے میں کہا کہ شیخ محمد بن راشد پر یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ انہوں نے 2000ء میں اپنے بڑی بیٹی19 سالہ شمسہ کو جو کیمبرج میں زیر تعلیم تھی، اسے زبردستی دُبئی بلوا کر اس کی نقل و حرکت اور آزادی محدود کر دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی شاہی محل میں ہلچل، شاہ سلمان کی موت کی افواہیں زیر گردش

اس کے بعد اپنی دوسری بیٹی35 سالہ لطیفہ کو بھی 2018ء میں بھارت کی جانب فرار ہونے کی کوشش کے بعد دُبئی واپس لا کر تین سال سے قید میں ڈال رکھا ہے۔ جج کے مطابق شیخہ لطیفہ سے ایسا ہی سلوک 2002ء میں بھی کیا گیا تھا۔ شیخہ لطیفہ کو دُبئی سے بھارت فرار ہونے کی کوشش میں مدد فراہم کرنے والی اس کی ایک سہیلی نے دعویٰ کیا کہ دُبئی کے فرمانروا کے کہنے پر بھارتی بحریہ نے شیخہ لطیفہ کی کشتی کو بندرگاہ پر لنگر انداز نہیں ہونے دیا تھا اور انہیں بھارتی فوجیوں کی تحویل میں دوبارہ دُبئی روانہ کر دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button