مشرق وسطی

شامی فوج سے مقابلے کے لیے ترکی نے امریکہ سے پیٹریاٹ میزائل مانگ لیے

شیعت نیوز: شام کے صوبہ ادلب میں شامی اور روسی فوج کا مقابلہ کرنے والی ترک فوج کو ایک بار پھر امریکہ کی مدد کی ضرورت پڑ گئی۔ ترکی نے ادلب میں لڑنے والے اپنے فوجیوں کے تحفظ اور دفاع کے لیے امریکہ سے پیٹریاٹ میزائل فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاووش اوگلو نے ایک بیان میں کہا کہ شمال مغربی شام میں لڑنے والے ترک فوجیوں کے دفاع کے لیے ہمیں پیٹریاٹ میزائلوں کی ضرورت ہے۔ توقع ہے امریکہ جلد ہی ہمیں پیٹریاٹ میزائل کی بیٹریاں فراہم کرے گا۔

قبل ازیں دوحہ میں اپنے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے ملاقات کے دوران ترک وزیر خارجہ نے شام میں جاری لڑائی کے بارے میں بات چیت کی۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے امریکی ہم منصب سے بھی پیٹریاٹ میزائلوں کے بارے میں بات کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کاترک افواج سے شامی اور ترک عوام کے مفادات کیلئے حکمت و سمجھداری سے کام لینے کا مطالبہ

خیال رہے کہ رواں ماہ ادلب میں جاری لڑائی کے دوران شامی فورسز کے حملوں میں کم سے کم 55 ترک فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ایک دوسرے سوال کے جواب میں ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں پناہ گزینوں کے بحران کے سلسلے میں عالمی برادری کی طرف سے خاطر خواہ مدد نہیں ملی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم شام کے بارے میں ’’نیٹو‘‘ سے واضح موقف کا انتظار کر رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ ہمارا پیغام ان تک پہنچ گیا ہے۔مولود اوگلو کا کہنا تھا کہ شامی حکومت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتی اور ممنوعہ ہتھیاروں سے بے گناہ شہریوں پر بمباری کرتی ہے۔

ترک صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ انہوں نے مہاجرین کو یورپ جانے کے لیے سرحدیں کھول دی ہیں۔ایردوآن کا یہ اعلان کہ ترکی کی جانب سے یورپ پر دباؤ ڈالنے کی واضح کوشش قرار دی جا رہی ہے۔

ترکی کی طرف سے یہ سخت موقف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری طرف ادلب میں جاری جنگ کے دوران ترکی کو شامی فوج کے ہاتھوں بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button