مقبوضہ فلسطین

صیہونی فوج کا کریک ڈاؤن، احتجاج کرنے والے 20 سے زائدفلسطینی گرفتار

شیعت نیوز: فلسطین کے مختلف مقامات پر ’’صدی کی ڈیل‘‘ نامی امریکی اسرائیلی منصوبے پر احتجاج کرنے والے مظلوم فلسطینی شہریوں کے خلاف اسرائیلی فوج کی طرف سے گرفتاری مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مغربی کنارے سمیت فلسطین کے متعدد علاقوں میں امریکی اسرائیلی منصوبے ’’صدی کی ڈیل‘‘ کے خلاف احتجاج کرنے والے 20 سے زائد فلسطینی احتجاجی مظاہرین کو اسرائیلی فوج نے گرفتار جبکہ دوسرے 20 فلسطینی شہریوں کو زخمی کر دیا ہے۔

غاصب صیہونی جیلوں میں قید فلسطینی شہریوں کی دیکھ بھال کرنے اور انکے اعداد و شمار جمع کرنے والی فلسطینی قیدیوں کی تنظیم نے اس حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی طرف سے فلسطینی احتجاجی مظاہرین کو گرفتار کرنے کی تازہ مہم گزشتہ شب سے صبح تک جاری رہی جس کے دوران مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس سے گرفتار کئے جانے والے فلسطینیوں میں ایک شہید فلسطینی شہری کی جواں سالہ بیٹی بھی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی راکٹ حملوں سے اسرائیلی فوج کو 20 ملین ڈالرز کا نقصان

فلسطینی قیدیوں کی تنظیم کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی شہروں حزما، الرام اور قدس سے 10 فلسطینی شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن کی عمریں 15 تا 50 سال کے درمیان ہیں جبکہ ان کے درمیان 2 بہن بھائی اور 2 باپ بیٹا بھی شامل ہیں۔

اس بیان کے مطابق فلسطینی کیمپ الجلزون اور رام اللہ کے قصبوں ابومشعل اور دیرنظام سے 4 جبکہ نابلس کے جنوبی قصبے زیتاجماعیت سے بھی 2 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی قصبے جیوس اور قلقیلیہ میں فلسطینی احتجاجی مظاہرین پر حملہ کر کے 2 بچوں کو جبکہ بیت اللحم سے ایک 34 سالہ جوان کو بھی گرفتار کر لیا۔

پورے فلسطین میں اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری گرفتاری مہم کے علاوہ فلسطینی احتجاجی مظاہروں کے خلاف اسرائیلی فوج کی پر تشدد کارروائیوں کے دوران متعدد فلسطینی شہری زخمی بھی ہو گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل: نیتن یاہو کی حکام کو مشرقی القدس میں متنازع تعمیرات کی ہدایت

فلسطینی خبررساں ایجنسی وفا کے مطابق مشرقی نابلس میں ’’مقام یوسف‘‘ کے قریب اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی احتجاجی مظاہرین پر اپنے حملے کے دوران آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں فائر کر کے 20 سے زائد فلسطینی نوجوانوں کو زخمی کر دیا ہے۔

علاوہ ازیں فلسطین میں قائم غیرقانونی یہودی آبادیوں کے 2000 سے زائد مکینوں نے اسرائیلی فوج کی حفاظت میں زبردستی فلسطینی شہر نابلس میں گھس کر اس کے مشرق میں واقع ’’مقام یوسف‘‘ پر اپنی مذہبی رسومات ادا کیں جس کے بعد انہوں نے شہر سلفیت کے مشرق میں واقع گاؤں یاسوق سمیت متعدد فلسطینی آبادیوں پر حملے کر کے فلسطینی املاک اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تقریبا ایک ماہ قبل ہی اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی موجودگی میں یکطرفہ طور پر ’’صدی کی ڈیل‘‘ نامی امن منصوبے کا اعلان کر دیا تھا جس میں نہ صرف ملین ہا فلسطینیوں کے اپنی سرزمینوں پر واپس پلٹنے کے مسلمہ حق کو سرے سے ختم اور موجودہ اسرائیلی قبضے کو جائز قرار دیدیا گیا ہے بلکہ اسرائیل کو مزید فلسطینی سرزمین پر قبضے کا حق بھی عطا کر دیا گیا ہے جس پر پورے فلسطین میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button