ایم ڈبلیوایم کی بچوں سے جنسی ذیادتی کےمجرموں کی سرعام پھانسی کے قانون کی مکمل حمایت
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات میں انصاف کے عمل میں تاخیر اور مجرموں کے بچ نکلنے کے مواقعوں نے درندہ صفت عناصر کے حوصلوں کو تقویت دے رکھی ہے

شیعت نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے بچوں کو جنسی ذیادتی اور تشدد کا نشانہ بنانے والے عناصر کو سرعام سزائے موت دینے کی قرارداد قومی اسمبلی سے پاس ہونے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قانون اگر ماضی میںپاس ہو جاتا تو نو عمر بچوں کی جنسی پامالی اور قتل کے سنگین واقعات اتنی تیزی سے رونما نہ ہوتے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی منشاءکے خلاف پاکستان کی ملائیشیا اور ترکی سے قربت ، سعودی عرب میں پاکستانیوں پر قیامت ٹوٹ پڑی
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات میں انصاف کے عمل میں تاخیر اور مجرموں کے بچ نکلنے کے مواقعوں نے درندہ صفت عناصر کے حوصلوں کو تقویت دے رکھی ہے۔اس قانونی سقم کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔عبرتناک سزاوں کا عدم نفاذ معاشرتی جرائم میں اضافہ کاباعث ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عین الاسد پر ایرانی جوابی کارروائی نے ثابت کر دیا ہے کہ امریکہ “کوئی غلطی کرنے” کے قابل نہیں
انہوں نے کہا کہ جنسی ذیادتی کے مرتکب عناصر کو چوراہوں میں پھانسیوں پر لٹکایا جاتا تو زینب اور طیبہ جیسی بیسیوں معصوم بچیاںوحشیانہ عمل کی بھینٹ نہ چڑھتیں۔انہوں نے کہا کہ اس قانون کا اجرا اور اس پر سختی سے عمل درآمد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ قرار داد میں کسی ایسے نکات کو بھی شامل کیا جانا چاہیے جس کی رو سے ایسے جرائم کے فیصلہ کو کم سے کم وقت میں کرنے کا قانون و انصاف کے اداروں کو پابند کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: شہید قاسم سلیمانی کی امت مسلمہ کو خیمہ ولایت سے منسلک رہنے اور باہمی اتحاد قائم رکھنے کی وصیت
انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نہ صرف اس قانون کی مکمل حمایت کرتی ہے بلکہ اس پر فوری اطلاق کا بھی مطالبہ کرتی ہے۔ اس طرح کی عبرتناک سزائیں عین اسلامی ہیںاورنظریہ اسلام ہی پاکستان کی اساس ہے۔ دین اسلام کی تعلیمات میں سنگسارکرنا ،ہاتھ کاٹنا اور کوڑے مارنے جیسی سزاوں کا مقصد معاشرے سے جرائم کے خاتمے کے ساتھ دوسروں کے لیے عبرت کا بھی موجب بننا ہے۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ قانون کے نفاذ کا فیصلہ بلاشبہ بہترین اورموجودہ معاشرتی تقاضوںسے ہم آہنگ ہے۔