پاکستان

سانحہ سہون شریف پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ ترین باب ہے، سید علی حسین نقوی

تکفیری شدت پسندوں کے ساتھ مفاہمانہ رویہ قومی سلامتی اور ملکی امن کے لئے شدید خطرہ ہے

شیعت نیوز :سانحہ سہون شریف کے تین سال گزرجانے کے باوجود وارثان شہداء سے کئے گئے حکومتی وعدے پورے نہ ہوئے۔تکفیری شدت پسندوں کے ساتھ مفاہمانہ رویہ قومی سلامتی اور ملکی امن کے لئے شدید خطرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں :سانحہ سہون میں ملوث تکفیری دہشت گردوں کی عدم گرفتاری سوالیہ نشان ہے،علامہ باقر زیدی

اطلاعات کے مطابق شہدائے سانحہ سہون شریف کی تیسری برسی کی مناسبت سے درگاہ لال شہباز قلندر پر منعقدہ شب شہداء سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید علی حسین نقوی کا کہنا تھا کہ سانحہ سہون کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔دہشت گردوں نے ایک اولیاء اللہ کے مزار کو خاک و خون میں نہلا کر اس بات کا ثبوت دیا کہ ان دہشت گردوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کی جانب سے تکفیری شدت پسندوں کے ساتھ مفاہمانہ رویہ قومی سلامتی اور ملکی امن کے لئے شدید خطرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں :تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے ہر دور کی یزیدیت کے سامنے پوری جرات کے ساتھ کلمہ حق بلند کیا،علامہ راجہ ناصرعباس

مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے رہنماؤں علامہ رضا محمد سعیدی، علامہ دوست علی سعیدی، مولانا علی انور جعفری، مولانا صادق جعفری اور دیگر رہنماؤں کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے مخصوص گروہ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ملت جعفریہ کے فعال اور ہونہار کو فورتھ شیڈول میں ڈالے جانے کیساتھ ساتھ جبری گمشدہ کیا جانے کا نا رکنے والا سلسلہ بھی جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں :سانحہ شکارپور کو4سال مکمل ، وارثان شہداءتاحال حکومت سے انصاف کے منتظر

کانفرنس کے اختتام پر شہدائے سہون کی یا د میں شمع روشن اور ملک و قوم کے استحکام اور ترقی کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button