اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

اسپیکر جی بی اسمبلی کی اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس، اجتماعی استعفے اور اسلام آباد لانگ مارچ کی دھمکی

جی بی کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی روشنی میں متنازعہ علاقہ قرار دیا جائے۔

شیعت نیوز: گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے حکومتی و اپوزیشن ممبران نے مجوزہ آرڈر 2020ء مسترد کرتے ہوئے اسلام آباد لانگ مارچ کی دھمکی دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ جی بی کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی روشنی میں متنازعہ علاقہ قرار دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پی پی پی کی طرح پی ٹی آئی کے آرڈرکو بھی جی بی کے عوام مسترد کرتے ہیں، شیخ نیئرعباس

جمعہ کے روز نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں سپیکر فدا ناشاد، اپوزیشن لیڈر محمد شفیع، صوبائی وزیر ڈاکٹر اقبال، کاچو امتیاز اور کیپٹن (ر) سکندر علی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جی بی کو بہتر سالوں سے آرڈر اور پیکج پر چلایا جا رہا ہے، اب نئے آرڈر کی تیاری ہے، بدقسمتی سے جی بی آئین پاکستان کا حصہ نہیں، نہ ہی جی بی کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق حقوق حاصل ہیں۔ ممبران کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں نمائندگی نہ ہونے سے عوام کے مسائل حل نہیں ہو رہے، خطے میں بڑھتی بے چینی پاکستان کیلئے نیک شگون نہیں، صورتحال یہی رہی تو لاوا کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملتان، شیعہ مسنگ پرسنز کی بازیابی کیلئے احتجاجی ریلی ، بڑی تعداد میں مردوخواتین کی شرکت

انہوں نے کہا کہ جب یہ خطہ متنازعہ ہے تو سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق متنازعہ حیثیت تسلیم کی جائے اور جی بی کو وہ تمام سہولیات دی جائیں جو کسی بھی متنازعہ علاقے کو حاصل ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آرڈر کا سلسلہ جاری رہا تو سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کرینگے اور عوام کو لے کر اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ بھی کرینگے۔ اگر ہمارا پاکستان کے ساتھ الحاق کا مطالبہ پورا نہ ہوا تو حالات بدل جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: حزب اللہ دنیا کی بہترین فوج ہے، ایران نے عالمی دہشتگردی کیخلاف جاندارکرداراداکیا، ایازامیر

اس موقع پر پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی جاوید حسین کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا حکم نہ ماننے پر دو وزرائے اعظم گھر گئے، ادھر سپریم کورٹ کے سات رکنی لارجر بینچ کا فیصلہ تسلیم نہیں کیا جا رہا، یہ کیا ہو رہا ہے؟ وفاقی حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کر رہی ہے، ہم حکومت کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرینگے، ہمیں حق نہ ملا تو جی بی اسمبلی کے ممبران اجتماعی استعفے پر بھی غور کرینگے۔ جاوید حسین کا کہنا تھا کہ جی بی کوئی چراگاہ نہیں، ریموٹ کنٹرول کے ذریعے حکومت کرنے کا سلسلہ بند کرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button