پاکستان

دفاع صحابہ کے دعویدار ہی درحقیقت اصحاب رسولؐ کے حقیقی دشمن ہیں،علامہ قاضی نیاز

تکفیری عناصر کی جانب سے خاتون وکیل کیخلاف غلیظ زبان اور دھمکیاں قابل مذمت ہیں

شیعت نیوز : دفاع صحابہ کے نعرے لگانے والوں نے انبیاء کرام، اہلبیتؑ و اصحاب رسولؐ کے مزارات پر حملوں پر خاموش رہ کر داعش کے حامی ہونے کو ثبوت دیا۔تکفیری عناصر کیجانب سے خاتون وکیل کیخلاف غلیظ زبان اور دھمکیاں قابل مذمت ہیں۔

یہ بھی پڑھیں :وکیل حق زہراؑ سیفی علی خان ایڈوکیٹ نے تکفیریوں کو سندھ ہائیکورٹ میں مناظرے کا چیلنج کردیا

اطلاعات کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے کہا ہے کہ دفاع صحابہ کے نام پر معصوم لوگوں کا خون بہانے والے تکفیری عناصر کو علمی اور دینی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔نجی چینل پر گفتگو کرنے والی خاتون وکیل کو تکفیری عناصر کیجانب سے دھمکیاں دیا جانا قابل مذمت عمل ہے۔

یہ بھی پڑھیں :خاتون وکیل کے خلاف درخواست گزارنے نہ صرف صحابہ کرام بلکہ اہل بیت اطہارؑ کی بھی توہین کی ہے، علامہ سبطین سبزواری

علامہ نیاز نقوی کا مزید کہنا تھا کہ دفاع صحابہ کے جھوٹے دعویداروں اور خود کو عاشق اہلبیتؑ ثابت کرنے کی ناکام کوشش کرنے والوں کو اہلبیتؑ و اصحاب رسولؐ کا احترام ہوتا تو ان کے مزارات مقدسہ کو منہدم کرنیوالے عالمی دہشت گرد جماعت داعش کیخلاف احتجاج کرتے مگر ان تکفیری عناصر نے داعشی سفاکیت اور بربریت پر خاموش رہ کر ثابت کیا کہ ان کا اصل ایجنڈا اہلبیتؑ و اصحاب رسولؐ یا دین اسلام نھیں بلکہ فساد ہے اور دفاع صحابہ کے جھوٹے دعویدار یہ تکفیری عناصر ہی درحقیقت اصحاب رسولؐ کے حقیقی دشمن ہیں

یہ بھی پڑھیں :خیبرپختونخواہ اسمبلی کے اراکین کا تکفیری مولویوں کے خلاف بڑا اعلان

انھوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ، حساس ادارے اور اکابرین اہلسنت تکفیری عناصر کی جانب سے فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی کا نوٹس لیتے ہوئے خاتون وکیل کو فوری تحفظ فراہم کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button