اہم ترین خبریںپاکستان

کشمیر اور فلسطین میں جارحیت بین الاقوامی اداروں کے منہ پر طمانچہ ہے،علامہ ساجد نقوی

انکا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل مسلسل فلسطینیوں پر ظلم و جارحیت روا رکھے ہوئے ہیں

شیعت نیوز: شیعہ علماءکونسل کے سربراہ اور ملی یکجہتی کونسل کے سینئر نائب صدرعلامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاہےکہ مقبوضہ وادی کے محاصرے کو 102 روز گزر گئے، بین الاقوامی اداروں کی جانب سے کوئی متاثر کن اقدام نہ ہونا تشویش ناک ہے، فلسطینی عوام پر اسرائیلی جارحیت اور ان کی سرزمین پر اسرائیلی قبضہ بھی بین الاقوامی اداروں کے منہ پر طمانچہ ہے، کشمیریوں و فلسطینیوں کے تشخص، آزادی، حقوق اور جغرافیائی تحفظ کے لئے امہ سنجیدگی دکھائے، مسائل کے حل کے لیے پاکستان سمیت اسلامی دنیا کو بین الاقوامی دباؤسے آزاد خارجہ پالیسی مرتب کرنا ہونگی-ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر و فلسطین کی حالیہ صورتحال اور مختلف قومی اور بین الاقوامی شخصیات و وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا-

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں 7 دہائیوں سے زائد عرصہ سے بھارتی فوج قبضہ جمائے ہوئے ہے جبکہ گزشتہ 102 روز گزر گئے مقبوضہ وادی سخت محاصرے میں ہے اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں مگر زبانی جمع خرچ کے علاوہ بین الاقوامی اداروں کی طرف سے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا گیا جو کہ تشویشناک ہے، حریت رہنما کا وزیراعظم پاکستان کو لکھا گیا خط بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے، جس کا مدلل جواب ضروری ہے اور بھارتی مظالم کیخلاف بڑی گواہی ہے-

انکا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل مسلسل فلسطینیوں پر ظلم و جارحیت روا رکھے ہوئے ہیں، گولان پر بین الاقوامی اسرائیلی ڈاکے کو امریکہ کی جانب سے حق حاکمیت کے طور پر تسلیم کرنا نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی بلکہ استعماریت کی واضح مثال ہے جبکہ مسلسل فلسطینی عوام پر فائرنگ کرکے ان کی نسل کشی بھی صہیونی ظلم و تشدد کی بدترین مثال ہے ، مسلم حکمرانوں کو اب آنکھیں کھولنا ہونگی، اسرائیل و بھارت نے کشمیر و فلسطین میں ظلم و جارحیت کی تمام حدیں پھلانگ لیں جوکہ انسانی حقوق کے نام نہاد اداروں کے منہ پر طمانچہ ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: سیرت پیغمبرؐ سےصحیح استفادہ کرکےدنیوی واخروی نجات حاصل کی جاسکتی ہے،علامہ ساجدنقوی

علامہ سید ساجد علی نقوی کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کی مظلوم فلسطینیوں پر مسلسل جارحیت، نہتے شہریوں پر بمباری عالمی ضمیر کےلئے سوالیہ نشان ہے، امریکہ جو اسرائیل کی سرپرستی کےلئے جس طرح تسلسل سے کھل کر سامنے آ تا رہاہے اس سے کسی انصاف کی توقع بھی رکھنا فضول ہے، اقوام متحدہ خصوصاً اسلامی دنیا کو اب اپنی انسانی و ملی ذمہ داری نبھاتے ہوئے مسئلہ کشمیر و فلسطین کے حل کےلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ حکومت پاکستان کو بھی قائد اعظم کے فرمودات کے مطابق مسئلہ کشمیر و فلسطین کو بین الاقوامی سطح پر اسی بھرپور سپرٹ سے اٹھانا چاہیے جیسا ماضی میں پاکستان کا دوٹوک اور واضح موقف رہاہے۔ مسئلہ فلسطین و کشمیر اسلامی دنیا کے سب سے پرانے اور انتہائی حل طلب مسائل ہیں ،پاکستان کو اس سلسلے میں بھرپور اور تیز ترین سفارتکاری کے ذریعے بین الاقوامی برادری تک اپنی آواز پہنچانا چاہیے۔ کیونکہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیل اور برصغیر میں انڈیا نے ظلم و جارحیت کی تمام حدیں پھلانگ دی ہیں البتہ اس ظلم کے باوجود کچھ اسلامی ممالک کی جانب سے ان جارح ریاستوں کے سربراہوں کو خوش آمدید کہنا بھی انتہائی تشویشناک ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button