اہم ترین خبریںپاکستان

بابری مسجد کیس میں بھارتی حکومت اور عدالت نے شب خون مارا ہے، سبطین سبزواری

متنازع اور یکطرفہ فیصلہ ان عرب حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ بھی ہے جو ہندووں کو اپنے ممالک میں مندر بنا کر دیتے اور ان کے افتتاح میں فخریہ طور پر حصہ لیتے ہیں۔

شیعت نیوز: بابری مسجد کیس ،عدالتوں نے تاریخی حقائق کو مدنظر نہیں رکھا، بھارت اب گاندھی اور نہرو کا نہیں، مودی اور آر ایس ایس کا ملک بن چکا ہے، یہ فیصلہ قابل مذمت ہے اور بین الاقوامی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:مقبوضہ وادی پر بھارتی آئینی تسلط کا آغاز، کشمیری اپنے پرچم اور آئین سے بھی محروم

ان خیالات کا اظہار شیعہ علما کونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے تاریخی بابری مسجد پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو متعصبانہ، متنازع اور قابل مذمت قرار دیتے ہوئےمیڈیا کو جاری بیان میں کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی حکومت کی بھارت نوازی ، سلیم صافی نے نیازی حکومت کو آئینہ دکھا دیا

انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کیس کا یہ فیصلہ اس وجہ سے بھی ہے کہ امت مسلمہ انتشار کا شکار ہے، متنازع اور یکطرفہ فیصلہ ان عرب حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ بھی ہے جو ہندووں کو اپنے ممالک میں مندر بنا کر دیتے اور ان کے افتتاح میں فخریہ طور پر حصہ لیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ وادی پر بھارتی آئینی تسلط کا آغاز، کشمیری اپنے پرچم اور آئین سے بھی محروم

صوبائی دفتر لاہور میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ سبطین سبزواری کا کہنا تھا کہ مسلم حکمرانوں کو غیرت ایمانی سے کام لیتے ہوئے بھارت کا سفارتی بائیکاٹ کرنا چاہیے، مسجد کی جگہ وقف شدہ پراپرٹی ہوتی ہے، جسے کسی اور مقصد کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی مندر تعمیر کیا جا سکتا ہے، بھارتی حکومت اور عدالت نے شب خون مارا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فورسز کی باغسر سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ، خاتون سمیت 3 شہری زخمی

انہوں نے کہا کہ تاریخی بابری مسجد پر مندر کی تعمیر کی اجازت دے کر بھارتی سپریم کورٹ نے خود بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کو بہت کچھ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ اس ملک سے ان کا کوئی تعلق ہے بھی اور ان کے جذبات کا بھی احساس کیا جاتا ہے؟

متعلقہ مضامین

یہ بھی ملاحظہ کریں
Close
Back to top button