پاکستان

بدکار تکفیری مولوی قاری مختار احمد لاہور انویسٹیگیشن پولیس کے ہاتھوں گرفتار

قاری مختار معصوم بچوں کو قرآن کی تعلیم دینے کی آڑ میں جنسی درندگی کا نشانہ بنایا کرتا تھا

شیعت نیوز : بدکار تکفیری مولوی قاری مختار معصوم بچوں اور بچیوں کو قرآن کریم کی تعلیم دینے کی آڑ میں جنسی درندگی کا نشانہ بنایا کرتا تھا۔لاہور پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش کے آغاز کردیا۔

اطلاعات کے مطابق ایس پی انویسٹی گیشن اقبال ٹاؤن شازیہ سرور کو کچھ عرصے قبل ساندہ کے رہائشی فیملی کی جانب سے بدکار تکفیری مولوی قاری مختار کے خلاف تحریری شکایت موصول ہوئی تھی،جس پر ایس پی نے شازیہ سرور نے ساندہ پولیس کو قاری مختار کے خلاف تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے متاثرہ خاندان کو بھی تکفیری مولوی کے خلاف وڈیو ثبوت جمع کرنے کا ٹاسک دیا۔ والدین نے بدکار قاری مختار کی خفیہ طور پر نگرانی شروع کی تو ایک دن ظاہراً اہل خانہ کی غیر موجودگی کو محسوس کرتے ہوئے قاری مختار احمد 9سالہ بچے کو قرآن پاک پڑھانے کے دوران فحش حرکات کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ساندہ پولیس نے فوری کاروائی کرتے ہوئے قاری مختار احمد کو وڈیو ثبوتوں کے ہمراہ گرفتار کرکے نامعلوم مقام منتقل کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں :فیصل آباد شہر تکفیری مولویوں کے نشانے پر ،ایک ہفتے میں ایک ہی مدرسے کے تین بچے اغوا

یاد رہے کہ پنجاب کے شہر لاہور،ملتان،راولپنڈی اور فیصل آباد سمیت کئی شہروں میں تکفیری مولویوں کی جانب سے معصوم بچوں کے ساتھ بدکاری اور ان کے سفاکانہ قتل کے بدترین واقعات رونماں ہوتے رہے ہیں۔فیصل آباد اور سمندری کے علاقے میں پولیس کی جانب سے سینکڑوں معصوم بچوں کی ساتھ زیادتی اور ان کی وڈیوز بنا کر اہل خانہ سے بھاری رقوم بٹورنے والے درجن بھر سے زائد تکفیری مولویوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button