اہم ترین خبریںپاکستان

کالعدم سپاہ صحابہ کی جانب سے علامہ شہنشاہ نقوی کی جان کو شدید خطرات لاحق

علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کے خلاف ملک دشمن سعودی نواز کالعدم وہابی دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی کی جانب سے سوشل میڈیا پر بھرپور منفی پروپگینڈا مہم جاری ہے ۔

شیعت نیوز: نامور شیعہ عالم دین ، داعی اتحاد بین المسلمین اور بین الاقوامی شہرت یافتہ خطیب اہل بیتؑ علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کے خلاف ملک دشمن سعودی نواز کالعدم وہابی دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی کی جانب سے سوشل میڈیا پر بھرپور منفی پروپگینڈا مہم جاری ہے ۔

لاتعداد اصلی وجعلی سوشل میڈیا آئی ڈیز فیس بک اور ٹوئٹرپر علامہ شہنشاہ حسین نقوی کے خلاف زہریلے پروپگینڈے میں مصروف عمل ہیں ۔ شیعوں کے کفرکے سارٹیفکیٹ تقسیم کرنے والے ناصبی وہابی ٹولے نے علامہ شہنشاہ حسین نقوی پر بھی توہین صحابہ کا جھوٹا الزام عائد کرتے ہوئے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں: داعشی خاندانوں کی واپسی ،کالعدم سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کیخلاف آپریشن کا فیصلہ

واضح رہے کہ کالعدم سپاہ صحابہ کی جانب سے علامہ شہنشاہ حسین نقوی کے خلاف پروپگینڈا مہم انتہائی منظم اندازمیں جاری ہے۔ چند روز قبل اسی کالعدم جماعت کے سرغنہ شاتم امام مہدی عج ملعون اورنگزیب فاروقی نےایک جلسے سے خطاب کے دوران علامہ شہنشاہ حسین نقوی کے خلاف انتہائی نازیبا اور گھٹیا زبان استعمال کی تھی ۔ بعد ازاں اسی ملعون نےحالیہ دنوں علامہ شہنشاہ حسین نقوی کی وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے خلاف بھی بھرپور زہرافشانی کی تھی ۔

یہ بھی پڑھیں: ملکوال، مسجد وامام بارگاہ قصرامام سجادؑ نذرآتش کرنے والے سپاہ صحابہ کے دہشتگرد50روز بعد بھی آزاد

یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ علامہ شہنشاہ حسین نقوی نا فقط شیعہ مکتب فکر بلکہ اہل سنت اور دیگر مذاہب میں بھی انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔اتحاد بین المسلمین کے لئے ان کی خدمات میں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ۔ معروف دیوبند عالم دین مولانا طارق جمیل کے ساتھ بھی ان کے برادرانہ تعلقات ہیں ۔ حکومت وقت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے علامہ شہنشاہ نقوی کے خلاف جاری کالعدم سپاہ صحابہ کے جھوٹے پروپگینڈے اورجان سے مارنے کی دھمکیوں کا فوری طور پر نوٹس لیں۔سکیورٹی ادارے کالعدم سپاہ صحابہ کی دھمکیوں کو سنجیدہ لیتے ہوئے علامہ شہنشاہ حسین نقوی کی فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنائیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button