پاکستان

جبری لاپتہ شیعہ جوانوں کی بازیابی کیلئے پریس کلب لاہور تا گورنر ہاؤس احتجاجی ریلی

ریلی میں جبری لاپتہ شیعہ جوانوں کے اہل خانہ سمیت مرد و خواتین کی کثیر تعداد شریک تھی

شیعت نیوز:جبری لاپتہ شیعہ جوانوں کی بازیابی کیلئے لاہور پریس کلب تا گورنر ہاؤس تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ریلی میں جبری لاپتہ شیعہ جوانوں کے اہل خانہ سمیت مرد و خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد شریک تھی۔

اطلاعات کے مطابق احتجاجی ریلی میں شریک مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا پاکستان میں جبری لاپتہ شیعہ جوانوں کی تعداد میں اضافہ ناقابل برداشت ہے۔ پاکستانی اداروں کا ناروا سلوک ملت جعفریہ میں بے چینی اور بے یقینی پیدا کر رہا ہے۔پاکستانی ادارے جب اور جہاں چاہیں ہمارے جوانوں کو جبری لاپتہ کرتے ہیں اور پھر عدالتوں میں آکر جھوٹ بولتے ہیں کہ جبری لاپتہ شیعہ جوانوں کے حوالے سے انھیں کوئی معلومات نھیں،جبکہ ایسا ہوتا نھیں ہے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایڈووکیٹ شکیل نقوی کا کہنا تھا کہ ظہیر الدین بابر، ایڈووکیٹ یافث ہاشمی سمیت دیگر جبری لاپتہ شیعہ جوانوں نے اگر کوئی جرم کیا ہے تو عدالت میں پیش کیا جائے اور سزا دی جائے، پاکستان میں لاپتہ افراد کے ورثاء پریشان ہیں۔علامہ اسد نقوی کا کہنا تھا کہ حکومتی اداروں کا یہ اقدام بنیادی انسانی حقوق کے منافی اور آئین پاکستان سے روگردانی ہے۔اس موقع پر علی مہدی کا کہنا تھا کہ نوجوانوں اور علما کی جبری گمشدگیاں قانون و انصاف کی بدترین پامالی اور قابل مذمت ہیں۔ ریاستی اداروں کو پابند کیا جائے کہ وہ جبری لاپتا افراد کو عدالتوں میں پیش کریں۔

یہ بھی پڑھیں :ایڈووکیٹ یافث نوید ہاشمی کی جبری گمشدگی کے خلاف لاہور میں مظاہرہ

مظاہرین نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر اعظم عمران خان اور چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ انسانی حقوق کی اس پامالی کا فوری نوٹس لیا جائے اور یافث نوید ہاشمی سمیت ملت کے تشیع پاکستان کے جبری گمشدہ نوجوانوں کی فوری بازیابی کے احکامات صادر کیے جائیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button