اہم ترین خبریںپاکستان

جامعہ حفصہ کی طالبات سمیت داعش کے تربیت یافتہ 500 خاندانوں کی شام وعراق سے پاکستان واپسی

شام و عراق سے لوٹنے والوں میں جامعہ حفصہ کی طالبات کی کثیر تعداد بھی شامل ہے

شیعت نیوز :جامعہ حفصہ کی طالبات سمیت داعش کے تربیت یافتہ 500 سے زائد تکفیری خاندانوں کی پاکستان واپسی کا سلسلہ گزشتہ رات سے شروع ہوگیا ۔لاہورایئرپورٹ واپس لوٹنے والےخاندانوں کیساتھ ایک کثیر تعداد تکفیری مدرسہ جامعہ حفصہ اسلام آباد کی طالبات کی ہے کہ جو جہاد النکاح کی نیت سےعراق و شام بھیجی گئی تھیں۔

اطلاعات کے مطابق جامعہ حفصہ کی طالبات سمیت داعش کے تربیت یافتہ 500 سے زائد تکفیری خاندان، شام ،عراق اور افغانستان سے شدید جان و مالی نقصانات کے بعد پاکستان واپس پلٹنا شروع ہوگئے ہیں ۔ لاہور سمیت پنجاب کے دیگر اضلاع سے تعلق رکھنے والے تکفیری خاندانوں کی گزشتہ رات گئے لاہور ایئرپورٹ پر آمد پرکالعدم سپاہ صحابہ کی اعلیٰ قیادت اور مولانا طاہر اشرفی نے ان کا استقبال کیا۔

یہ بھی پڑھیں :جہاد النکاح کی لعنت جہادی دلہنوں کے گلے پڑ گئی، داعشیوں نے دن میں تارے دیکھا دیئے

زرائع کے مطابق شام و عراق سے لوٹنے والوں میں داعش کے اسلام آباد میں واقع ہیڈ کوارٹر لال مسجد سے متصل تکفیری مدرسے جامعہ حفصہ کی 1000 سے زائدطالبات بھی شامل ہیں کہ جو شام میں موجود سعودی و پاکستانی تکفیری دہشتگردوں کو جنسی تسکین پہنچانے کے حوالے سے جہاد النکاح کی نیت سے شام بھیجی گئیں تھیں۔

زرائع کا کہنا ہے کہ جن والدین نے لاکھوں روپے کی آفر ٹھکراتے ہوئے اپنی بیٹیوں کو شام و عراق  بھیجنے سے انکار کیا تھا ان پر ہونے والے تشدد کے بعد ان طالبات نے خفیہ اداروں پر یہ راز افشاں کیا تھا کہ لال مسجد کی خطیب تکفیری ملاں عبدالعزیز نےجامعہ حفصہ سے تعلق رکھنے والی طالبات کی ایک کثیر تعداد کو شام میں موجود سعودی و پاکستانی تکفیری دہشتگردوں کو جنسی تسکین پہنچانے کے حوالے سے جہاد النکاح کے نام پر شام و عراق بھیجا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: داعش نے کراچی کے سابق پولیس اہلکار داؤد محسودکو ولایت پاکستان کا امیر نامزد کردیا

یہاں یہ بات بھی زہن نشین رہے کہ پاکستان کو پہلے ہی داخلی وخارجی سرحدوں پر داعش کے خطرات کا سامناہے۔ دو روز قبل ہی داعش کی جانب سے ولایت پاکستان کا اعلان اور سابق سندھ پولیس کے سابق اہلکار داؤد محسود کو امیر پاکستان نامزد کرنے کا اعلان سامنے آیا تھا۔ ایسےوقت میں ان خاندانوں کا پاکستان واپس آناکسی بڑی تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے ۔ریاستی اداروں کو ان خاندانوں کو فی الفورحراست میں لیکر پاکستان کو سنگین سکیورٹی خدشات سے بچنا چاہئے کیوں کے 80ممالک کے خطرناک اور سفاک دہشت گردوں سے تربیت یافتہ یہ دہشت گرد خاندان پاکستان کی سلامتی کے لئے سنگین خطرہ ہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button