اہم ترین خبریںپاکستان

متعصب پنجاب پولیس کی جانب سےتوہین نواسہ رسولؐ امام حسینؑ جائز قرار

شیعت نیوز:متعصب پنجاب پولیس نے توہین اہلبیتؑ رسولؐ کو جائز قرار دے دیا ،جبکہ توہین صحابہ کے 16 جھوٹے فوجداری مقدمات درج کرتے ہوئے بیگناہ شیعہ جوانوں کو گرفتار کرلیا۔احمد پور سیال ضلع جھنگ میں توہین نواسہ رسولؐ امام حسینؑ کرنے والا ،مفتی عمر آزاد جبکہ توہین صحابہ کے ایک اور نئے جھوٹے کیس میں جھنگ پولیس کے ہاتھوں 18 سالہ شیعہ نوجوان مبشر علی سیال گرفتار۔

اطلاعات کے مطابق چک نمبر 250 نانگے عمرانہ تھانہ موچیوالہ ضلع جھنگ کے رہائشی شیعہ جوان مبشر علی ولد غلام علی کو فیس بک پر توہین صحابہ کے جھوٹے الزام میں جھنگ پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ۔ گرفتار نوجوان مبشر علی کے مطابق اس کا فیس بک اکاؤنٹ ہیک کر لیا گیا تھا،جس کے حوالے سے اس نے فیس بک انتظامیہ کو مطلع بھی کیا تھا،اس دوران نا جانے کب اور کس نے اس کے فیس بک اکاؤنٹ سے خلیفہ اول کی شان میں نازیبا الفاظ ادا کئے جس  پر اسکے خلاف مقدمہ درج کر تے ہوئے اسے گرفتار کر لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں :مفتی عمر کی نواسہ سولؐ امام حسینؑ کی شان میں بدترین گستاخی

جھنگ پولیس کی جانب سے بھی مبشر علی کے فیس بک اکاؤنٹ سے بھی فقط وہی مواد اکھٹا کیا گیا کہ جس کی بنیاد پر بیگناہ شیعہ جوان کے خلاف فوجداری مقدمات بنائے جائیں لیکن Abdul Malik نامی فیس بک اکاؤنٹ سے حجت خدا حضرت امام مہدی (عجل اللہ تعالی فرجہم شریف) کی شان میں کی جانے والی بدترین گستاخی کو نظر انداز کر دیا گیا ، جوکہ جھنگ پولیس کی جانب سے توہین اہلبیتؑ کو یکسر مسترد کرنے کے مترادف ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی گزشتہ جمعہ پنجاب کے شہر احمد پور سیال ضلع جھنگ کی جامعہ مسجد بلال کے تکفیری ملاں مفتی عمر کی جانب سے خطبہ جمعہ کے دوران معاز اللہ واقعہ کربلا اور شھادت نواسہ رسولؐ امام حسینؑ کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیتے ہوئے ان واقعات کو اسلام کے خلاف اہلبیتؑ کی سازش قرار دیا تھا، جس کے خلاف جھنگ پولیس کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے۔دوسری جانب متعصب پنجاب پولیس کی جانب سے پنجاب بھر میں توہین صحابہ کے 16 جھوٹے مقدمات کے تحت بیگناہ شیعہ افراد گرفتار کئے جا چکے ہیں ، جبکہ اہلبیتؑرسولؐ کی شان میں بدترین گستاخی کرنے والے سینکڑوں تکفیری مولوی آزاد گھوم رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

یہ بھی ملاحظہ کریں
Close
Back to top button