مقبوضہ فلسطین

اسرائیل کا غرب اردن میں ایک لاکھ سے زائد گھر تعمیر کرنے کا منصوبہ

شیعت نیوز: اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کی ایک انتہا پسند مذہبی سیاسی جماعت نے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شمال میں صیہونی آبادکاروں کے لیے ایک لاکھ 13 ہزار گھروں کی تعمیر کا منصوبہ تیار کیا ہے۔

عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل ’’7‘‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی دائیں بازو کی ایک مذہبی جماعت نے شمالی غرب اردن میں صیہونی آباد کاری کے ایک غیرمسبوق منصوبے کی تیاری شروع کی ہے۔ اس منصوبے کا مقصد غرب اردن میں صیہونی آباد کاروں کے رہائش کے بحران پرقابو پانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق ہمیشہ فلسطینی قوم کے تمام دیرینہ حقوق کی حمایت جاری رکھے گا

عبرانی ٹی وی چینل کے مطابق مذکورہ مذہبی سیاسی جماعت کی قیادت ’’ایلیٹ شاکید‘‘ کے ہاتھ میں ہے اور اس نے گذشتہ بدھ کو اسرائیلی حکومت کے سامنے بھی شمالی غرب اردن میں ایک لاکھ سے زائد گھروں کی تعمیر کی تجویز پیش کی۔ اس کا کہنا تھا کہ غرب اردن کے شمالی علاقوں میں ایک لاکھ 10 ہزار فلیٹس کی تعمیر سے ہم ایک ملین یہودیوں کو بسا سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ فلسطین میں صیہونی آباد کاری عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی سمجھی جاتی ہے۔ 23 دسمبر 2016ء کو سلامتی کونسل نے قرارداد 2334 منظور کی تھی جس میں اسرائیل سے فلسطین میں صیہونی آباد کاری فوری طورپر روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button